مسلسل جدوجہد اور فٹبال برادری کی معاونت سے ایک سیاہ دور بالآخر ختم ہوا، ہارون ملک

323

لاہور :فیفا کی نامزد پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک نے کہا ہے کہ مسلسل جدوجہد اور فٹبال برادری کی معاونت سے ایک سیاہ دور بالآخر ختم ہوا،اس مشکل سفر میں میڈیا نے بھی بھرپور ساتھ دیا۔ لاہور میں دیگر اراکین سعود ہاشمی، بیرسٹر حارث عظمت اور شاہد نیاز کھوکھر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ

فیفا چارٹر کو پیش نظر رکھتے ہوئے نارملائزیشن کمیٹی اپنے اصولی موقف پر قائم رہی،اندرونی محاذ پر قانونی جنگ لڑنے کے ساتھ حکومتی ایوانوں تک بھی یہ بات پہنچائی کہ عالمی باڈی کے قواعد و ضوابط سے انحراف جاری رکھنے کی صورت میں پاکستان کی معطلی طویل مدت کیلئے پابندی میں بھی بدل سکتی ہے،

دوسری جانب فیفا کو بھی اس بات پر قائل کیا کہ کوئی انتہائی قدم اٹھانا پاکستانی فٹبالرز کیلئے کتنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ بہرحال فٹبال برادری کی حمایت اور فیفا حکام کے ہمدردانہ رویہ کی بدولت مشکل سفر تمام ہوا،اب کئی اہداف نارملائزیشن کمیٹی کے سامنے ہیں۔ سب سے پہلا پی ایف ایف الیکشن کیلئے راہ ہموار کرنا ہے تاکہ جس قدر جلد ممکن ہوسکے اختیارات منتخب باڈی کے سپرد کئے جاسکیں،

اولین چیلنج کلبز کی رجسٹریشن ہے، فیفا ”کنیکٹ آئی ڈی“ اس عمل کو شفاف بنانے کی ضمانت ہوگا اور جعلی کلبز کا خاتمہ کرنے میں مدد ملے گی، کلبز کی رجسٹریشن کا عمل آئندہ ماہ ہی شروع کیا جارہا ہے، نہ صرف کہ مقامی سطح پر فٹبال سرگرمیاں بحال کی جائیں گی بلکہ قومی ٹیموں کی انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت یقینی بنانے کیلئے بھی رابطوں کا آغاز کردیا گیا ہے،

رواں سال پاکستان ساف ویمن چمپئن شپ، نیپال میں یقینی شرکت جبکہ اے ایف سی کے دو یوتھ ایونٹس کی میزبانی کرسکتا ہے۔ ڈسپلنری کمیٹی تشکیل دے کر مختلف معاملات میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر کڑی نظر رکھی جائے گی تاکہ پی ایف ایف کے اثاثوں اور فٹبال برادری کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکے۔