بائیڈن کی پالیسی ویانا معاہدے کو بحال کرنے کی خواہش سے متصادم ہے، ایران

309
nuclear weapon

دبئی:ایران نے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے اختیار کی گئی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کے ویانا میں جاری جوہری معاہدے کی بحالی کے مذاکرات کے حوالے سے قول و فعل میں تضاد ہے۔

 ایران کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں تہران نے مزید 20 فی صد یورینیم کی افزودگی کا اعتراف کیا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا کہ “ایران کے خلاف اقتصادی اور سفارتی دباؤ کی پالیسی پر عمل کرنے اور اس پر عمل کرنے پر بائیڈن کا زور جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی اس ملک کی خواہش کے اظہار کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن کی پالیسی”ایران کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے شروع کی گئی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی ناکام پالیسی کا تسلسل” ہے۔یک طرفہ دستبرداری کے ساتھ اختلافات کو حل کرنے کے لیے کثیر الجہتی سفارت کاری کی حکمت عملی کو پہلے ہی شدید نقصان پہنچا چکی ہے اور یہ کہ موجودہ انتظامیہ “اقتصادی دباؤ کو جاری رکھتے ہوئے اسی طرز عمل پر عمل پیرا ہے اور ایران پر پابندیاں لگانے کی پالیسی پر چل رہی ہے۔