کوئٹہ : بلوچستان میں طوفانی بارشوں اور اس کے نتیجے میں ہو نے والے نقصانا ت کا سلسلہ جا ری ہے گزشتہ روز بھی بلوچستان کے مختلف اضلاع جن میں صو با ئی دارلحکومت کوئٹہ قلات، خضدار، آوران، تربت، قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ،لسبیلہ،کوژک ٹاپ،چمن،کوہلوسمیت دیگر شامل ہیں میں با رش اور تیز ہواﺅں کا سلسلہ جا ری رہا ۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز لورالائی کے نواحی علاقے میں قائم ڈیم ٹوٹ گیا ہے جبکہ ضلع لسبیلہ کے علاقے اوتھل کے دیہی علاقے سالاری میں پھنسے37افراد کوامدادی ٹیموں نے ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ افتخار بگٹی کے مطابق37کسانوں کے پھنس جانے کی اطلاع پر لسبیلہ انتظامیہ لیویز فورس اور ایف سی نے مشترکہ ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا اور تما م پھنسے ہو ئے کسانوں کو بحفاظت نکا ل لیا گیا ہے۔
دوسری جا نب پی ڈی ایم اے پاک فوج،ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر اداروں کی جانب سے متاثرہ اضلاع میں ریلیف اور ریسکیوآپریشن جاری ہے۔ پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق کوژک ٹاپ کو مختلف مقامات پر ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دیا جس کے بعد کوئٹہ چمن شاہراہ پر آمدورفت جا ری ہے واضح رہے کہ
کو ژک ٹاپ پر موسلادھار بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے بندکردیا گیاتھا،پی ڈی ایم اے حکام کے مطا بق پری مون اور مون سون کے دوران ابتک متاثرہ اضلاع میں 4ہزار 165ٹینٹس پہنچادی گئی، اس کے علا وہ متاثرہ اضلاع میں ریلیف کے لئے 25سو کمبل،743سولر لائٹس،34سو زائد خوراک سمیت دیگرامدادی سامان بھی پہنچادیا گیا ہے
ی ڈی ایم اے نے کل تک بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مزید بارشوں کا امکان ظا ہر کیا ہے دریں اثنا ءمشیر داخلہ پی ڈی ایم اے میرضیا اللہ لانگو کی میڈیا سے بات چیت کر تے ہو ئے کہا ہے کہ ابتک چھتیں گہرنے اور سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے 57افراد جاں بحق 50سے زائد زخمی ہوئے ان کے مطابق حکومت بلوچستان نے بارشوں کے دوران جاں بحق افرادکو فی کس 5لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے
متاثرہ افراد کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے بلوچستان لیویز فورس پاک فوج،ایف سی اور پی ڈی ایم اے سمیت دیگر ادارے امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے، پیشگوئی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پی ڈی ایم اے نے تیاری کرلی ہے انہوں نے کہا کہ مشکل کی گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔