کوئٹہ میں پانی کے مسئلے پر صوبائی اسمبلی میں بھی آواز بلند

282
government announced

کوئٹہ میں پانی کے مسئلے پر صوبائی اسمبلی میں بھی آواز بلند ہو گئی، ایوان میں مطالبہ کیا گیا کہ سرکاری ٹیوب ویلز کو فعال بنا کر عوام کو مہنگے ٹینکرز سے جان چھڑائی جائے، کوئٹہ پیکج میں شاہراہوں کے ساتھ فراہمی آب کا منصوبہ بھی شامل ہونا چاہیے۔

موسم گرما کے دوران کوئٹہ میں پانی کی قلت، ٹینکرز مافیا کا راج اور سرکاری ٹیوب ویلز کی خرابی معمول ہے جس پر آئے روز شہری سراپا احتجاج بھی رہتے ہیں شہر میں عوام کو سرکاری ٹیوب ویلز کے ذریعے پانی پہنچانے کا مطالبہ بلوچستان اسمبلی میں پہنچ گیا۔

اپوزیشن رہنما ملک نصیر شاہوانی کا اسمبلی اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ کوئٹہ کی 80 فیصد آبادی ٹینکرز کے مہنگے زریعے پر احصار کرتی ہے، حکومت خراب پڑے سرکاری ٹیوب ویلز کو فعال کرنے کے لیے فنڈز جاری کرے۔

بلوچستان اسمبلی میں مطالبہ کیا گیا کہ پانی کا مسئلہ شہر کا اہم ترین مسئلہ ہے، کوئٹہ پیکج میں شاہراہوں کی تعمیر کے ساتھ پانی کی فراہمی کا منصوبہ بھی شامل کیا جائے۔