اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق میں لاپتا افراد سے متعلق بل لاپتا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے اجلاس میں لاپتا افراد سے متعلق بل کے لاپتا ہونے پر سوالات اٹھا ئے تووزارت انسانی حقوق کے عہدیدار بھی بل سے متعلق لاعلم نکلے، ، چیئرمین قائمہ کمیٹی ولید اقبال نے کہا کہ ،لاپتا افراد سے متعلق بل تاحال لاپتا ہے۔
سیکریٹری قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق رابعہ انورکا کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ لاپتا افراد سے متعلق بل قومی اسمبلی سے منظور ہوا ہے اور وزارت داخلہ اور پارلیمانی امور کو کہا ہے کہ سینیٹ سیکریٹریٹ کے ساتھ معاملہ اٹھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں وزارتوں کو کہا ہے کہ لاپتا افراد سے متعلق بل تلاش کریں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت بدھ کے روز پا رلیمنٹ ہاوس میں ہوا، جس میں سیاستدانوں اور سیاسی کارکنان کی گرفتاریوں، اغوا اور ہراساں کرنے کے معاملہ پر تبادلہ خیال ہوا۔
وزارت انسانی حقوق کے عہدیدار بھی بل سے متعلق لاعلم نکلے،انہوں نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ لاپتا افراد سے متعلق بل کا معلوم نہیں کہ کہاں ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے لاپتا افراد سے متعلق بل کے لاپتا ہونے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ لاپتا افراد پر بنے بل کو آسمان نگل گیا یا زمین کھا گئی؟۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے سوال اٹھایا کہ لاپتا افراد کا بل کہاں غائب ہوگیا ہے اور بتایا جائے کہ لاپتا افراد سے متعلق بل کس نے غائب کیا ہے؟ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بل قومی اسمبلی سے منظور ہوگیا تھا اور متعلقہ کمیٹی کے بعد سینیٹ سیکریٹریٹ پہنچا تھا مگر بل سینیٹ سیکریٹریٹ سے غائب ہوگیا ہے، جس پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مطلب گمشدہ لوگوں کا بل گمشدہ ہوگیا ہے۔