بھارت میں انسانی حقوق کے محافظوں کو ہراساں کرنامعمول بن گیا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

312

نئی دہلی: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بھارت میں حق اور انصاف کے لیے انتھک کوشش کرنے والے انسانی حقوق کے محافظوں کو ہراساں اور گرفتار کرنا معمول بن چکا ہے ۔

 تنظیم نے حقوق کے کارکن اور معروف صحافی محمدزیبر کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فیکٹ چیکنگ ویب سائیٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو دہلی پولیس نے سوموار کی رات ان کی سوشل میڈیا پوسٹ پر گرفتار کیا تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارتی شاخ کے سربراہ آکار پٹیل Aakar Patel نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکام زبیر کو جعلی خبروں اور غلط معلومات کا توڑ کرنے اور اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک کو روکنے کے لیے ان کے کام کے لیے نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محمد زبیر کی گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کے محافظوں کو درپیش خطرہ بحرانی موڑ پر پہنچ گیا ہے۔آکار پٹیل نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ محمد زیبر کو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کی کاپی فراہم نہیں کی گئی تھی اور عجلت میں کئی گئی انکی گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھاری حکام کتنی ڈھٹائی کا شکار ہو چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہراساں کرنا، ڈرانادھمکانا، بلاجواز گرفتاریاں، اور انسانی حقوق کے محافظوں کو سچ اور انصاف کی تلاش کی پاداش میں قید کرنا بھارت میں خطرناک حد تک معمول بن گیا ہے۔

آکار پٹیل نے دہلی پولیس سے زبیر کو فوری طور پر اور غیر مشروط طور پر رہا کرنے اور صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور کارکنوں کے کو ہراساں کرنے کی کارروئیاں کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آلٹ نیوز کے شریک بانی کی گرفتاری اظہار رائے کی آزادی کے حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

 انہوںنے مزید کہا کہ حکام کی طرف سے طاقت کا استعمال اس بات کا غماز ہے کہ بھارت میں اختلاف رائے کو برداشت نہیں کیا جا رہا۔