نئی دہلی: بھارت میں ملازمتوں کے حوالے سے مسلم خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لیڈ بائی فانڈیشن کی طرف سے10 ماہ کی مدت کے دوران کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہندو خواتین کو ہر دو نوکریوں کی جگہ مسلمان عورت کو ایک نوکری ملی ہے۔
تحقیق میں مسلم خواتین کے خلاف 47 .1فیصد امتیازی سلوک پایا گیا۔فاﺅنڈیشن نے تحقیق کیلئے مسلم خاتون حبیبہ علی جبکہ ہندو خاتون پریانکا شرماکومنتخب کیاتھا۔ دس ماہ کی مدت کے دوران ، ہر پروفائل سے 1000نوکریوں کی درخواستیں 1000جاب پورٹل جیسے لنکڈ ان اور نوکری کو بھیجی گئیں۔
سروے کے نتائج حیران کن تھے۔ ہندوخاتون کو 208 مثبت جوابات جبکہ مسلمان خاتون کو صرف 103 جوابا ت ملے ہیں۔
تحقیق کے مطابق کال بیک کے بارے میں ، “41.3 فیصد بھرتی کرنے والوں نے پریانکا سے جبکہ صرف 12.6 فیصد نے حبیبہ کے ساتھ رابطہ کیا۔ تحقیقی ادارے کے مطابق جغرافیائی لحاظ سے شمالی بھارت میں ملازمتوں میں امتیازی سلوک کی شرح 40فیصدجبکہ جنوبی60فیصد اور مغربی بھارت میں(59) فیصد کم ہے۔