تیانجن: چھٹی بین الاقوامی انٹیلی جنس کانگریس(ڈبلیو آئی سی)چین کی شمالی میونسپلٹی تیانجن میں شروع ہوگئی۔
چین میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)کا یہ اہم دو روزہ ایونٹ، انٹیلی جنس کا نیا دور ڈیجیٹلائزیشن ڈرائیوز گروتھ، انٹیلی جنس ونز فیوچر” کے تھیم کے تحت 3ہزار مربع میٹر کے نمائشی علاقے میں جاری ہے جس میں انٹیلی جنس صنعت کی تازہ ترین کامیابیوں کو پیش کیا جارہا ہے۔کانگریس میں ایکس آر،اے آئی، تھری ڈی اور موشن کیپچرجیسی جدید ٹیکنالوجیز سے متعلقہ مجموعی طور پر30آن لائن فورمزکا انعقاد کیا جارہا ہے۔ 2017 میں پہلی بار انعقاد کے بعد سے یہ ایونٹ ملک اور بیرون ملک کے سائنسدانوں، کاروباری افراد اور ماہرین اقتصادیات کو انٹیلی جنس ٹیکنالوجیز کے جدید ترین رجحانات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیاکررہا ہے۔
اس سال کے ایونٹ میں، کاروباری افراد اور ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ سائنسی اور تکنیکی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کا نیا دور مصنوعی ذہانت کے ذریعے جدت کےعالمی منظر نامے کی تشکیل نو اور عالمی اقتصادی ڈھانچے کو نئی شکل دے گا۔ چین کی نیشنل مینوفیکچرنگ سٹریٹیجی ایڈوائزری کمیٹی کے ڈائریکٹر ژو جی کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی نئی نسل کا اطلاق جدید مینوفیکچرنگ اور جدید سروس انڈسٹریز کے گہرے انضمام اورصارف پر مبنی پیداواری صنعت کے ماڈل میں بنیادی تبدیلی کو فروغ دے گا۔