کراچی: شہر قائد کے علاقے کلفٹن میں بے نظیر بھٹو شہید پارک کی جھیل میں نہاتے ہوئے 6 افراد ڈوب گئے، جن میں سے 4 کی لاشیں نکال لی گئیں جب کہ بے ہوش ہونے والے 2 افراد کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
کراچی میں بوٹ بیسن چورنگی کے قریب پارک کی جھیل میں بدھ کے روز 2 افراد کے ڈوب کر جاں بحق ہونے کے بعد کئی افراد ایک دوسرے کو بچاتے ہوئے ڈوب گئے۔ اس دوران ایدھی کی بحری خدمات اور دیگر ریسکیو ٹیموں نے ایک لاش بدھ کی شب ، دوسری جمعرات کی علی الصبح اور تیسری اس کے بعد نکالی۔بعد ازاں جمعرات کی دوپہر تک ریسکیو حکام نے چوتھی لاش بھی نکال لی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت 18 سالہ ریاض، 25 سالہ اللہ داد ولد نیاز، سیف اللہ اور 18 سالہ حماد کے نام سے ہوئی۔ اللہ داد اور سیف اللہ کا آبائی تعلق پشاور سے تھا۔ واقعے کے بعد انتظامیہ کی جانب سے فوری مدد نہ ملنے پر علاقہ مکینوں نے سڑک بلاک کر کے ٹریفک معطل کر دیا ۔ مظاہرین نے کہا کہ ضرورت کے وقت حکومتی عملہ اور مشینری دستیاب نہیں ہوا اور انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی کوئی مدد نہیں کی گئی۔
انتظامیہ کی جانب سے بروقت مدد اور کارروائی نہ کیے جانے پر ہونے والے احتجاج کے نتیجے میں کیماڑی پورٹ جانے اور آنے والے ٹرالروں ، ٹرکوں اور ٹینکروں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس کی وجہ سے جمعرات کی صبح تک ٹریفک کی روانی معطل رہی۔ بعدازں مظاہرین نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر احتجاج ختم کرکے ٹریفک بحال کرا دیا۔
جاں بحق افراد کے لواحقین نے بتایا کہ ڈوبنے والے افراد سلطان آباد کے رہائشی اور تفریح کی غرض سے یہاں آئے تھے۔