قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس: کالعدم ٹی ٹی پی سے بات چیت پر بریفنگ

290

اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکا کو عسکری حکام کی جانب سے کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور افغانستان کی صورتحال سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیاگیا –

بریفنگ میں شرکا کو بتایا گیا کہ افغان حکومت کی سہولت کاری سے کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت جاری ہے،حکومتی قیادت میں سول اور فوجی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی نمائندگی کرتے ہوئے آئین کے دائرے میں بات چیت کررہی ہے جس پر حتمی فیصلہ پارلیمنٹ کی منظوری، مستقبل کے لیے فراہم کردہ رہنمائی اور اتفاق رائے سے کیاجائے گا۔

مذاکرات امن کے لیے اور آئین کے تحت ہوں گے

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے قومی سلامتی اجلاس سے متعلق میڈیا کو بتایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات امن کے لیے اور آئین کے تحت ہوں گے اور یہ مذاکرات پارلیمنٹ کی گائیڈ لائنزکے مطابق ہوں گے۔ قومی سلامتی اجلاس سے متعلق ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا،ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کیلئے پارلیمان کا ان کیمرہ اجلاس طلب کیا جائے گا-

قومی سلامتی سے متعلق اہم اجلاس میں قومی، پارلیمانی و سیاسی قیادت، ارکان قومی اسمبلی وسینٹ اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس کو ملک کی داخلی اور خارجہ سطح پر لاحق خطرات اور ان کے تدارک کے لیے قومی سلامتی کے ذمے دار اداروں کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیاگیا-

افغان سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا

اجلاس کو پاکستان افغانستان سرحد پر انتظامی امور کے بارے میں آگاہ کیاگیا۔ اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اجلاس میں قرار دیاگیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کو دنیا نے تسلیم کیا۔ پاکستانی قوم اور افواج پاکستان کی بے مثال قربانیوں کی بدولت ملک بھر میں ریاستی عمل داری ، امن کی بحالی اور معمول کی زندگی کی واپسی کو یقینی بنایاگیا ہے۔

سیاسی قیادت کا اظہار اطمینان

سیاسی قیادت نے معاملات سے نمٹنے کی حکمت عملی اور اس میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ قومی سلامتی سے متعلق اجلاس میں عسکری و سیاسی قیادت نے شرکت کی ،پارلیمانی سیکورٹی کمیٹی میں تمام جماعتوں کی قیادت موجود تھی- اجلاس کو اہم قومی معلامات پرتفصیلی بریفنگ دی گئی ،اجلاس کے حوالے سے ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا،ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کیلئے پارلیمان کا ان کیمرہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔