سپریم کورٹ نے حج انتظامات کیلئے معاونین کے انتخاب کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کا حکم معطل کر تے ہوئے کہا ہے کہ عمومی طور پر عبوری حکم نامے میں مداخلت نہیں کرتے، حجاج کرام کی مشکلات کے پیش نظر لاہور ہائیکورٹ کا حکم معطل کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حج انتظامات کیلئے معاونین کے انتخاب کے معاملہ پر سماعت کی ۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ کے حکم سے حج انتظامات متاثر ہو رہے ہیں، معاونین کا انتخاب حجاج کرام کی خدمت کیلئے کیا جاتا ہے، حجاج کرام کیساتھ معاونین کا انتخاب سعودی حکومت کا تقاضا ہے۔
اس دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ معاونین کا انتخاب کون کرتا ہے، معاونین کو معاوضہ کون ادا کرتا ہے۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ معاونین کے انتخاب کیلئے سرکاری محکموں سے نام مانگے جاتے ہیں، معاونین کا معاوضہ متعلقہ محکمہ دیتا ہے۔
ہائیکورٹ کے سوالات کا جواب دینے کو تیار ہیں،حکم معطل نہیں ہوا تو سعودی عرب پہنچنے والے حجاج کرام کو مشکلات ہونگی۔
عدلات عظمیٰ نے حج انتظامات کیلئے معاونین کے انتخاب کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کا حکم معطل کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ عمومی طور پر عبوری حکم نامے میں مداخلت نہیں کرتے، حجاج کرام کی مشکلات کے پیش نظر لاہور ہائیکورٹ کا حکم معطل کر رہے ہیں۔