رہا کیے گئے 20 بھارتی ماہی گیر لاہور روانہ

494
 رہا کیے گئے 20 بھارتی ماہی گیر لاہور روانہ

کراچی:گزشتہ5سال سے کراچی میں قید 20 بھارتی ماہی گیروں کو حکومتِ پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت اتوارکی صبح ملیر جیل سے رہا کر کے لاہور روانہ کر دیا ہے، جنہیں پیر کی دوپہر واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

کراچی میں نیشنل ہائی وے پر واقع ملیر ڈسٹرکٹ جیل لانڈھی کے سپرنٹنڈنٹ محمد ارشد کے مطابق 20 بھارتی ماہی گیروں کو کورٹ پولیس اور ایدھی فائونڈیشن کی انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ایدھی فائونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے مطابق 20ماہی گیروں کو لاہور کے واہگہ بارڈر تک پہنچانے کے تمام سفری اخراجات ایدھی فائونڈیشن نے اداکیئے ہیں۔ترجمان کے مطابق ایدھی فائونڈیشن کی جانب سے ماہی گیروں کو خصوصی بس کے ذریعے لاہور روانہ کیا گیا ہے۔

جیل پولیس کی ٹیم بھی بس میں ماہی گیروں کے ساتھ جائے گی جو دیگر انتظامات کرے گی۔ایدھی فائونڈیشن کے مطابق حسبِ سابق ماہی گیروں کے سفری اخراجات کے علاوہ انہیں اخراجات کے لیے رقم اور کچھ تحائف بھی دیے گئے ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ان ماہی گیروں کو جون 2018 میں پاکستانی سمندری حدود میں غیر قانونی طور پر گھسنے اور بلا اجازت ماہی گیری کرنے کے الزام میں سرکاری اداروں نے گرفتار کیا تھا۔

رہائی پانے والے ماہی گیروں میں کانجی، مانو، دانا، جیوا، رمیش، دنیش، دیوسی، میرو، نارائن، بھانرا، لال جی، نان جی، ابو، یونس، نثار، عقیل، امین، دینیش، فرید اور انیس شامل ہیں۔پاکستانی میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق عمومی طور پر ماہی گیروں کو ملکی سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا جاتا ہے۔

اکثر اوقات ماہی گیر بحر ہند میں شکار کی تلاش میں سمندری حدود کی خلاف ورزی کر بیٹھتے ہیں۔بھارتی حکام کے مطابق رہا کیے جانے والے تمام ماہی گیروں کا تعلق بھارتی گجرات سے ہے۔

بھارتی سینیٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی مختلف جیلوں میں لگ بھگ 500 کے قریب ماہی گیر قید ہیں، جس میں سے 358 ماہی گیروں کو گزشتہ 2 سال کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔