لاہور: عدالت نے مراد راس کی متفرق درخواستوں پرصوبائی اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں سابق صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کی ہراساں کیے جانے کے خلاف اورمقدمات کے اخراج کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے صوبائی اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 30 جون کو جواب طلب کرلیا۔ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے مراد راس کی درخواست پر سماعت کی جبکہ درخواست میں وزیراعظم، وزیر اعلی پنجاب، وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
مراد راس کی جانب سے مقف اختیار کیا گیا کہ 25 مئی سے لے کرحکومت بلاجوازغیر قانونی کارروائیاں کررہی ہے۔
درخواست گزار نے یہ موقف بھی اپنایا کہ درخواست گزار کا پی ٹی آئی سے تعلق ہے، سیاسی بنیادوں پر مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے۔
25 مئی کو لانگ مارچ کے وقت پی ٹی آئی کارکنان اور رہنمائوں پر بد ترین تشدد کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ لانگ مارچ کے باعث نامعلوم مقدمات میں نامزد کیا جا رہا ہے۔ استدعا ہے کہ 25 مئی سے لے کر11 جون تک درخواست گزارکے خلاف درج کیے گئے مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔
مراد راس کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ پولیس اور ریاستی اداروں کو درخواست گزارکوغیرقانونی ہراساں کرنے سے روکا جائے اوردرخواست گزار کے خلاف درج کیے گئے تمام مقدمات خارج کیے جائیں۔