لاہور: جمعیت علمائے پاکستان( سواد اعظم) کے مرکزی صدر پیرسید محمد محفوظ مشہدی اور سیکرٹری جنرل پیر محمد اقبال شاہ نے بھارت میں توہین رسالت کے خلاف احتجاج کرنے پر مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے، ان کی املاک کو گرانے اور پولیس تشدد کی بھرپور مذمت کی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مسلمان توہین رسالت برداشت نہیں کر سکتے ،ہمیں ناموس رسالت اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے۔ نا موس رسالت ے تحفظ میں موت شہادت ہے اور شہادت سے بہتر کوئی موت ہوہی نہیں سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی کا بھارت مسلمانوں کے لئے خطرناک ملک بن چکا ہے۔آئے روز مسلمانوں پر ہندو بلوائی حملے کرتے ہیں۔
مساجد مسمار کی جا رہی ہیں ،مسلم شہریوں کو شہریت کے نام نہاد متنازع قانون سازی کے ذریعے تنگ کیا جا رہا ہے۔مسلمانوں کو بے گھر کرنے کے لئے ریاست ظلم و ستم ڈھارہی ہے۔ غیر انسانی اور غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔خواتین کو جبری طور پر حجاب پہنے سے روکا جارہا ہے۔
میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری منافقانہ پالیسی چھوڑ کر بھارتی حکومت کی مذمت کرے اور مسلمانوں کی جان مال اور آبرو کا تحفظ کیا جائے۔ مسلمان صدیوں سے ہندوستان میں رہ رہے ہیں مگر انہیں تیسرے درجے کا شہری بنا کر رکھا گیا ہے تاکہ وہ آواز بلند نہ کرسکیں۔ریاست کبھی اپنے شہری پر ظلم و ستم نہیں کرتی۔