بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت گوادر مستقل طور پر ترقی کر رہا ہے ، چینی میڈ یا

472

 چینی میڈ یا نے کہا ہے کہ گوادر فری زون کے پہلے مرحلے کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے، جس سے مقامی لوگوں کو حقیقی فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔ وہاں مجموعی طور پر 46 کمپنیاں قائم ہو چکی ہیں اور سرمایہ کاری کی رقم 3 ارب یوآن سے زیادہ ہے ،

جس سے مقامی باشندوں کو روزگار کے قریبا 5،000 مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق اس وقت ، سی پیک شاندار انداز میں ترقی کرتے ہوئے اعلی معیاری ترقی کے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ انہی ثمرات کے تحت گوادر فری زون کی تعمیر بھی دوسرے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، اور اس کا رقبہ پہلے مرحلے کا 36 گنا ہے۔

توقع کی جا سکتی ہے کہ مزید نئے منصوبے زیادہ غیر ملکی سرمائے کو راغب کریں گے ، اور مقامی ترقی میں نئے مواقع لائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ مقامی افراد اس سے فائدہ اٹھائیں۔ مثال کے طور پر حال ہی میں فعال کئے گئے گوادر سی واٹر ڈیسیلینیشن پلانٹ کی تکمیل سے گوادر میں پانی کی قلت کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

اس منصوبے سے مقامی لوگوں کا ایک درینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔علاوہ ازیں زرعی ٹیکنالوجی کی تربیت میں مزید توسیع سے مقامی باشندےروایتی ماہی گیری کے علاوہ پودے لگانے کا فن بھی سکیھیں گے ۔ یہ مہارت ان کی آمدنی میں اضافے میں مددگار ہو گی ۔ کاشت کاری کی ترقی سے گوادر کے علاقے میں درختوں اور سبزے کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا

اور مقامی ماحول کو بہتر بنایا جائے گا ۔ ماضی کا خواب ایک حقیقت کا روپ دھارے گا اور گواردر ایک ویران صحرائی ساحلی علاقے سے نخلستان کی شکل اختیار کرے گا۔