اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا الیکشن میں جدید ٹیکنالوجی ابھی تک استعمال نہیں کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ، درخواست سربراہ جوڈیشل ایکٹوزم پینل اظہرصدیق کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ نیمارچ 2021 میں سینیٹ سے متعلق فیصلہ دیا تھا کہ ہر وہ راستہ اختیار کریں جس سیالیکشن میں شفافیت برقراررہے، استدعا ہے کہ فریقین کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پرکارروائی کی جائے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن میں جدید ٹیکنالوجی ابھی تک استعمال نہیں کی گئی، ووٹنگ کیلئے ای وی ایم کا استعمال شروع نہیں کیا گیا۔ درخواست میں کہنا تھا کہ انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے کئی خط لکھے گئے مگر عملدرآمد نہ ہوا جبکہ الیکشن میں دھاندلی کرنے والوں کیخلاف بھی تاحال کوئی کارروائی نہ کی گئی۔
یاد رہے اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ نے کہا تھا کہ بلاخوف و دباو فیصلے کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، فیصلوں سے کوئی ناراض یاخوش ہوتاہے توہوتا رہے۔
چیف الیکشن کمشنرکا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نئے انتخابات کیلئے تیارہیں، فیصلہ حکومت کو کرنا ہے، رواں سال دسمبر تک مردم شماری کے نتائج مل گئے تو حلقہ بندیاں ہوسکتی ہیں،لیکن نتائج میں تاخیرہوئی تو دوہزارسترہ کی مردم شمار ی پرحلقہ بندیوں کا انتخاب ہوگا۔