وزیراعلیٰ سندھ نے 50 ریسکیو 1122 کی مفت ایمبولینس سروس کا آغاز کردیا

780

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پچاس ایمبولینسز کے ساتھ جدید ترین ریسکیو 1122 سروس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ فائر بریگیڈ سروس ٹراما سینٹرز سے منسلک کرکے سندھ بھر میں ”ریسکیو، ریلیف اور بحالی پر مبنی مکمل پیکج” بنایا جائے گا۔

سندھ کے شہریوں کو ریلیف اور ہنگامی حالات میں بہترین خدمات فراہم کرنے اور فوری ریسکیو کرنے کےلیے ریسکیو 1122 سروس کا آغاز کردیا گیا ہے۔ریسکیو 1122 سروس کا آغاز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پچاس ایمبولینسز کے ساتھ کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ فائر بریگیڈ سروس ٹراما سینٹرز سے منسلک کرکے سندھ بھر میں ”ریسکیو، ریلیف اور بحالی پر مبنی مکمل پیکج” بنایا جائے گا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے ایک نئی ایمبولنس سروس کا آغاز کیا ہے جو کہ سندھ میں جدید ترین ریسکیو 1122 سروس کے قیام کی جانب پہلا قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ موسمیاتی تبدیلیوں، قدرتی آفات اور دیگر حفاظتی خطرات کے حوالے سے پاکستان کے سب سے زیادہ اثرانداز صوبوں میں سے ایک ہے اور کچھ برس سے قدرتی آفات جیسے بار بار آنے والی ہیٹ ویوز، سیلاب، خشک سالی جیسے حادثات، آگ، دھماکوں، یا وبائی امراض جیسی دیگر آفات کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی متعدد رپورٹس سامنے آئی ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ بڑھتی آبادی بے مثال رجحانات اور بار بار آنے والی قدرتی آفات کی وجہ سے گزشتہ ایک دہائی میں صوبے کو پیش آنے والی آفات بالخصوص کوویڈ-19 کی وبا میں اس طرح کی سروس کی ضرورت نمایاں ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کا فرض ہے کہ وہ مختلف ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے عوامی تحفظ اور صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ پہلے مرحلے میں شہر میں 230 میں سے 50 ایمبولینسز شروع کی جا رہی ہیں اور بعد میں انکی خدمات کو صوبے کے دیگر ڈویژنوں اور اضلاع میں بڑھایا جائے گا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت اگلے مرحلے میں ریسکیو 1122 کی خدمات کے موثر استعمال کو مربوط اور یقینی بنانے کیلئے سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم کرنا ہے۔

افتتاحی تقریب کا انعقاد کے ایم سی سپورٹس کمپلیکس میں کیا گیا جس میں صوبائی وزراء ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سعید غنی، باری پتافی، شہلا رضا، وزیراعلیٰ کے مشیر مرتضیٰ وہاب، پروگرام کےمیزبان حاجی رسول بخش، ، معاونین خصوصی وقار مہدی، قاسم سراج سومرو، ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بنہاسین، ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ، آصف میمن اور دیگر نے شرکت کی۔حکومت سندھ نے صوبے میں ریسکیو 1122 سروس شروع کردی، ابتدائی طور پر 50 نئی جدید ایمبولینسز صوبے کے مختلف شہروں میں سروس مہیا کریں گی، ایمبولینسز کا جال مختلف مراحل میں صوبے بھر میں پھیلایا جائے گا اور ان کی تعداد بھی بڑھائی جائے گی۔واضح رہے کہ کراچی سمیت صوبے میں ایدھی، چھیپا، فلاح انسانیت، الخدمت سمیت دیگر فلاحی اداروں کی ایمبولینس سروسز بھی موجود ہیں، کچھ فلاحی ادارے ایمبولینس سروس کے کم سے کم چارجز وصول کرتے ہیں جبکہ کچھ پرائیویٹ ادارے ایمبولینس سروس کے اتنے زیادہ پیسے وصول کرتے ہیں کہ عام شہری کے لیے انہیں برداشت کرنا ممکن نہیں ہوتا ہے۔