زرداری ،راجاریاض آڈیوکے پس پردہ مقاصد کیا ہیں؟

293

کراچی ( تجزیاتی رپورٹ: محمدانور ) ملک کے تازہ سیاسی حالات اورسابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے خلاف جاری احتجاجی مہم کے تناظر میں ملک کے ممتاز بزنس ٹائیکون راجاریاض اور سابق صدر و پیپلزپارٹی کے رہنما آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک ٹاک منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی حلقوں میں اس گفتگو کو غیر معمولی اہمیت دی جارہی ہے جبکہ ان حلقوں کا کہنا ہے کہ اس مبینہ آڈیو ٹیپ کو سامنے لانے کا مقصد سابق وزیر اعظم عمران خان کی جاری سیاسی جدوجہد خصوصاً شہباز حکومت کے خلاف احتجاجی مہم اور عمران خان کی سیاست کو پراسرار قوت کی جانب سے نقصان پہنچانا ہے۔ اگرچہ اس گفتگو کی آصف زرداری اور ملک ریاض کی جانب سے تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے تاہم تاثر یہ ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین کی طرف سے اسلام آباد آزادی مارچ کے دوران شہباز حکومت سے فوری انتخابات کے مطالبے اور 6روزکی مہلت دینے کے بعد اس آڈیوکومنظرعام پرلایا گیا ہے اور اس کے کئی مقاصد ہوسکتے ہیں،ایک تویہ کہ عمران خان کے انتخابات کے مطالبے پر نظرثانی کے لیے دباؤ ڈالاجائے دوم یہ کہ آصف علی زرداری اب بھی سیاست کے” کنگ” ہیں۔آڈیو ٹیپ کی بازگشت تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے دوران سامنے آئی تھی لیکن مارچ کی کامیابی کے بعد اس آڈیو کی بازگشت ختم ہوگئی تھی۔ یہ بھی خیال رہے کہ آصف زرداری اور ریاض ملک کے تعلقات غیرمعمولی طورپر مستحکم سمجھے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ آڈیو میں ملک ریاض کے ’اسلام علیکم سر‘ اور آصف زرداری کے ’وعلیکم اسلام، خیریت ‘ سے گفتگو کا آغاز ہوا۔ملک ریاض نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ سر بس بتانا تھا، میں نے پہلے بھی آپ کو بتایا تھا، باتیں آپ سے کرنی ہیں، آپ نے کہا تھا بات نہیں کریں گے۔پراپرٹی ٹائیکون نے آصف علی زرداری سے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ ’آپ کو انفارمیشن دینی تھی، خان کے پیغامات آرہے ہیں کہ مصالحت کروادیں‘۔ملک ریاض نے یہ بھی کہا کہ ’آج تو اْس نے مجھے بہت ہی مسیجز کیے ہیں کہ پیچ اپ کروادیں‘۔پی پی کے شریک چیئرمین نے جواب دیا کہ اب امپاسبل ہے۔اس پر ملک ریاض نے آخری جملہ یہ کہتے سنائی دیے کہ ’ نہیں ٹھیک ہے، بس آپ کے سامنے بات رکھ دی۔