ایٹمی طاقت بحرانوں کی زد میں ہے،ناقابل تسخیر بننے کیلیے اللہ کی غلامی اختیار کرنا ہوگی،سراج الحق

247
قصور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق آستانہ عالیہ نقیب آباد شریف کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ایٹمی طاقت کا حامل اور قدرتی وسائل سے مالامال 22کروڑ عوام کا ملک بحرانوں کی زد میں ہے۔ دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی قوت اگرچہ پوری امت کے لیے فخر ہے، مگر ہمارے حکمرانوں نے اسے تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ قوم میں اتحاد و اتفاق ایٹم بم سے بڑی طاقت ہے۔ ناقابل تسخیر بننے کے لیے اللہ کی غلامی اختیار کرنا ضروری ہے، قوم کو توڑنے کے بجائے جوڑنے کے عزم کی ضرورت ہے۔ جھوٹ کی سیاست اور مافیاز نے معیشت سمیت ہر سیکٹر برباد کر دیا۔ عوام غربت سے جنگ لڑ رہے ہیں، مگر حکمران طبقہ مفادات کے لیے برسرپیکار ہے۔ آئی ایم ایف کی زنجیروں نے پوری قوم کو غلامی میں جکڑ لیا ہے۔مضبوط معیشت کے لیے سودی سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کرنا ہو گا۔ حکمران اپنے اللے تللے، وی آئی پی کلچر اور غیر ترقیاتی اخراجات ختم کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے قصور میں آستانہ عالیہ نقیب آباد شریف کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سجادہ نشین حضرت خواجہ صوفی محمد اسد اللہ شاہ نقیبی بھی اس موقع پر موجود تھے۔یوم تکبیر کے موقع پر امیر جماعت نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان مرحوم اور ان کی ٹیم کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مرحوم ایٹمی سائنس دان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔سراج الحق نے کہا کہ بزدل حکمرانوں نے نہ صرف ملک کی معاشی خودمختاری عالمی مالیاتی اداروں کے حوالے کر دی ہے، بلکہ کشمیر بھارت کو سونپ کر ملک کے دفاع کا بھی سودا کیا اور اس کے نظریاتی تقدس کو بھی پامال کیا۔ قوم کے ساتھ ایک تماشا جاری ہے۔ گالم گلوچ اور توڑپھوڑ کی سیاست نے عوام کو بری طرح تقسیم کر دیا ہے۔ بلوچستان میں محرومیاں بڑھ رہی ہیں۔ لوگ مہنگائی اور بے روزگاری سے خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ چولستان میں انسان اور جانور ایک ہی تالاب سے پانی پیتے ہیں۔ کروڑوں بچے غربت کی وجہ سے اسکولوں سے باہر ہیں۔ ملک کے قرضے اس کے جی ڈی پی کے 90فیصد تک پہنچ گئے ہیں۔ سودی معیشت سے غریبوں کا خون نچوڑا جا رہا ہے اور ملک کی 2 فیصد سے بھی کم اشرافیہ عیاشیوں میں مصروف ہے۔ ملک میں احتساب کے نظام کو مکمل طور پر مفلوج کر دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد پرانی پالیسیوں کا ہی تسلسل ہے۔ آئی ایم ایف کے احکامات پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے قوم پر ہی بم گرا دیا گیا۔ اتحادی حکومت اب بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے لیے بھی پَر تول رہی ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ قوم مافیاز اور وڈیروں کے خوف میں نہ آئے بلکہ جرأت مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے حق کے لیے کھڑی ہو۔تینوں بڑی جماعتوں نے عوام کو بار بار بے وقوف بنایا۔ ان کو مزید موقع دینے کا مطلب آنے والی نسلوں کے مستقبل سے کھیلنا ہے۔ جماعت اسلامی ہی اس وقت ملک میں حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ عوام نے جماعت اسلامی کو موقع دیا تو ہم پاکستان کو ایٹمی طاقت کے ساتھ ساتھ معاشی طاقت بھی بنائیں گے۔ ہمارے پاس اہل اور دیانت دار قیادت موجود ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں قرآن و سنت کا نظام رائج کرے گی۔ آزاد خارجہ پالیسی متعارف کرائیں گے اور قوم کو آئی ایم ایف اور عالمی طاقتوں کی غلامی سے نجات دلائیں گے۔ انھوںنے کہا کہ عوام نے نام نہاد جمہوریتوں اور ڈکٹیٹروں کی حکومت کو دیکھ لیا اب ایک موقع اسلامی نظام کو ملنا چاہیے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور اسلام ہی اس کی ترقی کی ضمانت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا ہو گی۔ حقیقی جمہوریت کی بات کرنے والی سیاسی جماعتیں اجارہ داریوں اور ڈکٹیٹرشپ قائم کر رکھی ہے۔ عدلیہ، الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں کام کریں اور ملک کے وسائل کو ملک کے حقیقی وارثین عوام پر خرچ کیا جائے۔