اپنے سیاسی بیانیوں کے لیے عدالتوں کا سب نے مذاق بنادیا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

250

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ اپنے سیاسی بیانیوں کے لیے عدالتوں کا سب نے مذاق بنا دیا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے خلاف توہین عدالت کیس پر سماعت کی۔ رانا شمیم عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اپنے سیاسی بیانیوں کے لیے عدالتوں کا سب نے مذاق بنا دیا ہے ، رانا شمیم کا یہ بیان حلفی کہاں پر بنا ہے آج تک یہ نہیں پتہ چل سکا، رانا شمیم نے کہا نیوٹری پبلک نے لیک کیا۔

رانا شمیم نے جواب دیا کہ میں نے تو صرف شک کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس نے رانا شمیم سے کہا کہ آپ نے تو کہا تھا کہ آپ کے نواسے اور صرف نوٹری پبلک کو معلوم تھا، اس عدالت کا وقار آپ نے مشکوک بنایا ہے ، آپ کا بیان حلفی کہتا ہے کہ کسی کے کہنے پر بنچز بنتے تھے، یہ عدالت کسی کو اس بنیاد پر سیاسی بیانیہ بنانے کی اجازت نہیں دے گی۔

عدالت نے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی عدم موجودگی کے باعث سماعت 30 جون تک ملتوی کردی۔