سکھر:تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی نے کہاہے کہ اگر سندھ میں بلدیاتی انتخابات صاف شفاف نہ ہوئے تو بہت بڑی گڑ بڑ ہوجائے گی، آراوز سرکاری نوکر رہیں زرداری کے نوکر نہ بنیںان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھرمیں پی ٹی آئی سندھ کے سیکرٹری جنرل مبین جتوئی کی رہائش گاہ ملٹری روڈ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا
انہوں نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات سے قبل گڑبڑ شروع ہوگئی ہے بلدیاتی الیکشن کی تاریخ آنے کے ساتھ ہی آئی جی سندھ کو تبدیل کیا گیا ہے پولنگ ہونے سے قبل ہی سندھ حکومت گھبرا چکی ہے اور اوچھے ہتھ کنڈوں پر اتر آئی ہے ہمارے امیدواروں کو ڈرایا دھمکایا جارہاہےان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت میں سب ٹھیک ہونے جارہا تھا معاشی بہتری آرہی۔
تھی اور ہم نے ساڑھے تین سالوں میں 56 لاکھ لوگوں کو نوکریاں دیں اور اگر ہماری حکومت نہ جاتی تو ہم عوام سے کیا گیا ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ پورا کرکے دکھاتے ہماری حکومت میں گندم ،چاول۔ گنے کی پیداوار میں اضافہ ہوا مگر امپورٹڈ حکومت کے آتے ہی معاشی حالات خراب ہوئے ہیں س وقت پوری دنیا میں پاکستان کا مذاق اڑ رہا ہے
مفتاح اسماعیل ہماری حکومت کے خلاف جھوٹ بولتے رہے ہیں ان کی اپنی انڈسٹری تو ہمارے ساڑھے تین سالوں میں منافع میں رہی ہےمگر وہ جھوٹ بولتے۔رہے۔ہیں کہ معیشت بہتر نہیں ہوئی پاکستان اس وقت ترقی کررہا تھا تھوڑی بہت مہنگائی تھی جس پر قابو پانے کے لیے ہماری حکومت اقدامات کررہی تھی ان کا کہنا تھا کہ جب بھی مسلم لیگ کی حکومت آتی ہے سندھ میں پانی کا مسئلہ کھڑا ہوجاتا ہے
انہوں نے تو ملک کے معاشی حب کراچی کی ساڑھے تین سو میگاواٹ بجلی کاٹ دی ہے پورے سندھ میں لوڈشیڈنگ کے باعث تباہی مچی ہوئی ہے لوڈشیڈنگ پر قابو پانا ا کے بس کی بات نہیں ہے ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے خلاف ہونے والے سارے گھن چکرکا ماسٹر مائینڈ آصف زرداری ہے شہباز شریف میں اتنی عقل نہیں ہے زرداری پیچھے سےگیم کررہا ہے
اس نے بیٹے کو وزیر خارجہ لگوادیاہے جب بلاول نے امریکہ میں مانا ہے کہ عمران خان پالیسی کے تحت روس گئے تھے تو پھر غلط کیا تھا غلط یہ تھا کہ ان سب کو کرپشن میں پکڑے جانا تھا جو یہ نہیں چاہتے ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کی حکومت صرف دو تین ووٹوں پر کھڑی ہے مگر ہم صرف ملک میں فوری انتخابات چاہتے ہیں
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہمارے لانگ مارچ میں اسلام آباد نہیں جاسکیں گے وہ اپنے شہروں میں باہر نکلیں گے یہ کتنے لوگوں کو گرفتار کریں گے ان لوگوں نے 1971 کے کیس میں شیریں مزاری کو گرفتار کرایا مگر ان کو زرداری کے کیعز نظر نہیں آرہے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ احمقانہ باتیں کررہے۔ہیں ان پر خود 22 قتل کے کیسز درج ہیں۔