لاہور: مسلم لیگ( ق) کے صدر اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پروزی الہی نے کہا ہے کہ ن لیگ والے اس وقت جلتے توے پر لیٹے ہیں، وفاق سے ان کی گیم ختم ہوچکی اور انہیں پتہ بھی نہیں،اعتماد کے ووٹ سے پہلے سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ کو واپس لے آئیں گے، یہ دونوں100 فیصد واپس آئیں گے
اور ان کا دھڑن تختہ کرکے آئیں گے، کیوں کہ یہ ہمارے گھر کے بندے ہیں، ہمیں معلوم ہوا کہ نوازشریف نے کہا ہے کہ ان کو وزارت اعلیٰ صرف سونگھائیں گے، اللہ تعالی نے ان کو بے نقاب کرنا تھا اور شریفوں کی اصلیت دوبارہ سامنے آگئی۔نجی ٹی وی کو دئےے گئے اپنے انٹرویو میں اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میں وزارت اعلیٰ کے مقابلے سے ہٹا نہیں،
کیوں کہ انتخاب تو ہوا ہی نہیں، یہ تو کہیں اسٹینڈ ہی نہیں کرتے کیوں کہ حمزہ کا تو حلف بھی نہیں ہوا، پنجاب میں ان کو سرپرائز دیں گے جیسے پہلے سرپرائز دئیے تھے، ن لیگ کی ٹکٹ اب فلم کی ٹکٹ بن گئی ہے، اور یہ فلم بھی فیل ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ پولیس اسمبلی کے اندر گھسے اور کارروائی ہاتھ میں لے، ہمارے پاس برطانوے ہائی کمشنر آئے
تو انہوں نے بتایا کہ انگلینڈ میں سو سال پہلے ایسا واقعہ ہوا تھا، لیکن وہاں پر بادشاہ نے آکر معافی مانگی اور جتنے چھلانگ مار کر آ ئے وہ سارے قتل ہوگئے، حمزہ نے مجھ پر حملہ کرایا، اس کے برعکس جب اسے تکلیف ہوئی تو میں نے اس کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے، عمران خان سے میرا جھگڑا یہی تھا وہ کہتے تھے حمزہ کو اجازت نہ دو۔چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ
ہمارا شریفوں سے اس وقت بھی اچھا برتا ﺅرہا جب یہ لوگ مشرف سے لڑ کر بھاگے تھے، ہم اب پیچھے ہٹے ہیں کیونکہ ان کے خاندان کے اندر سے حقیقت معلوم ہوگئی تھی، ہمیں معلوم ہوا کہ نوازشریف نے کہا ہے کہ ان کو وزارت اعلیٰ صرف سونگھائیں گے، اللہ تعالی نے ان کو بے نقاب کرنا تھا اور شریفوں کی اصلیت دوبارہ سامنے آگئی،
عمران خان واحد آدمی ہے جس نے کہا آپ وزیراعلیٰ بنیں اور پھر قائم رہے۔صدر ق لیگ نے کہا کہ شریفوں کی وفاق کی گیم ختم ہے ان کو سمجھ ہی نہیں آرہی، ن لیگ والے اس وقت جلتے توے پر لیٹے ہیں، اعتماد کے ووٹ سے پہلے سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ کو واپس لے آئیں گے، یہ دونوں سو فیصد واپس آئیں گے اور ان کا دھڑن تختہ کرکے آئیں گے،
کیوں کہ یہ ہمارے گھر کے بندے ہیں اور ان کو بھی پتہ ہے کہ شریفوں نے ہمارے ساتھ کیا کیا، چوہدری شجاعت ٹھیک ہیں اور میرے ساتھ ہیں، پوری امید ہے عمران خان کے اداروں سے معاملات ٹھیک ہوجائیں گے۔