حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)قاسم آباد کے علاقہ ماروی ٹاؤن کی رہائشی لوک فنکارہ یا سمین شہباز نے ڈکیتی کے واقعہ کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ اس موقع پر انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ محمد عارف نامی شخص اپنے 3 نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ مجھ سے طلائی زیورات اور دیگر قیمتی سامان چھین کر فرار ہو گئے تھے جن کے خلاف متعلقہ تھانہ پر کیس درج کرایا گیا ہے لیکن پولیس ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے مجھ سے لوٹا گیا تمام سامان واپس کرایا جائے۔دادو کے گوٹھ تاج پور کے رہائشی خان محمد لغاری نے تشدد کا نشانہ بنانے والے بااثر افراد کی گرفتاری کے لیے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ اس موقع پر انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری برادری کے افراد شادی اور اور نذیر احمد اور نے ہوٹل پر بیٹھے ہوئے نوجوانوں فرید وحید گل محمد اور اللہ داتا لگاری پر حملہ کرکے انہیں سخت زخمی کر دیا جو اس وقت بھی سول اسپتال دادو میں زیر علاج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملے کے بعد ہم ہم دادو کے ایکشن تھانہ پر کے درج کرانے پہنچے تو پولیس کے سرچ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے جس کے سبب ہمیں بااثر افراد دم کیا دے رہے ہیں انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ مذکورہ افراد اور دادو پولیس کے اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کرکے ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور ہمیں تحفظ واہ انصاف فراہم کیا جائے۔