کوٹری(جسارت نیوز)ادارہ ترقیات سہون میں سیاسی بنیادوں پر خلاف ضابطہ افسران کی تقرری کیے جانے کا انکشاف۔الاٹیز کی شکایت پر معطل ہونے والے 2 افسروں کو معطلی کے چند گھنٹوں بعد ہی بحال کرکے معطل کرنے والے سیکرٹری کو ہی ہٹا دیا گیا،ڈی جی ایس ڈی اے کا موقف دینے سے گریز۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات سہون میں بڑے پیمانے پر سیاسی بنیادوں پر افسران کی خلاف ضابطہ تقرری کرکے بے قاعدگی کی انوکھی مثال قائم کردی گئی ہے۔نوتعینات ڈائریکٹر جنرل غلام محمد کے حکم پر سیکرٹری ایس ڈی اے آغا خلیل نے آفس آڈر نمبر 139_140 جاری کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ منجمنٹ شفقت منگی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ منجمنٹ ہائی وے ٹائون ریاض منگی کو معطل کرتے ہوئے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو رپورٹ کرنے اور متعلق ریکارڈ جمع کرانے کا حکم دیا تھا آرڈر میں معطل کیے جانے کی وجہ سندھ حکومت کو بڑے پیمانے پر پبلک شکایت موصول ہونا بتائی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ افسران نے الاٹیز کے پلاٹوں کی فائل میں ردوبدل کیا تھا جبکہ سیکرٹری نے معطلی کے 24 گھنٹوں کے اندر دوبارہ آرڈر جاری کرتے ہوئے اپنے آفس آڈر سے دستبردار ہوتے ہوئے معطل افسران کو بحال کردیا ہے۔ دوسری جانب سیکرٹری کے اس اقدام پر ان کو بھی ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی جگہ وقار دھڑ کو سیکرٹری ایس ڈی اے تعینات کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایس ڈی اے میں ڈی جی نے اہم عہدوں پر تقرری کے لیے مبینہ بھاری نرخ مقررکیے ہوئے ہیں جس کی ادائیگی پر افسران کو خلاف ضابطہ او پی ایس پر بھی تعینات کردیا جاتا ہے۔ڈی جی ایس ڈی اے نے ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ منجمنٹ کے اہم عہدے پر 18 گریڈ کی پوسٹ پر 17 گریڈ کے شفقت منگی کا تقرر کیا جبکہ 19گریڈ کی پوسٹ سیکرٹری کے عہدے پر 17 گریڈ کے وقار دھڑ کو مقرر کردیا گیا ہے اسی طرح دیگر اہم پوسٹوں پر کم گریڈ کے افسران کا تقرر مبینہ رشوت کے عیوض کیا ہوا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ڈی جی ایس ڈی اے نے تقرری کے لیے مخصوص ملازمین اور پرائیویٹ شخص کی خدمات لے رکھی ہیں جوکہ افسران سے معاملات طے کرکے رشوت کے عیوض تقرر کراتے ہیں۔اس سلسلے میں ہٹائے گئے سیکرٹری آغا خلیل نے رابطہ کرنے پر افسران کی معطلی سے متعلق کہا کہ یہ ادارہ کے اندرونی معاملہ ہے اب تو مجھے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔دوسری جانب ڈی جی ایس ڈی اے غلام محمد سے مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے کال موصول نہیں کی۔