حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کے پھلیلی تھانہ کی حدود رشی گھاٹ انصاری محلہ کی رہائشی عورتوں، بچوں اور مردوں نے پھلیلی پولیس کی جانب سے 12گھروں پر قبضہ اور عورتوں و بچوں سمیت مردوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرے میں بڑی تعداد میں عورتیں اور بچے بھی شریک تھے جو کہ پھلیلی پولیس کے خلاف سخت نعرے بازی کر رہے ہیں ۔اس موقع پر بشیر احمد انصاری، عبدالحمید قریشی، شفیق احمد انصاری، محمد خالد حسین اور دیگر نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ 3 روز قبل پھلیلی تھانہ کی پولیس نے ہمارے محلے پر چڑھائی کرکے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھروں میں موجود مردوں اور عورتوں پر تشدد کر کے 12 گھروں پر قبضہ کر کے گھر کے مکینوں کو بے دخل کردیا ہے جبکہ ہم مذکورہ کالونی میں گزشتہ 50 سال سے رہائش پذیر ہیں اور ہمارے پاس لیز کے کاغذات سمیت سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے جانب سے دی گئی سیٹلمنٹ بھی موجود ہے لیکن پولیس کچھ سننے کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا تمام گھریلو سامان بھی گھروں میں موجود ہے جو کہ اب تک پھلیلی پولیس کے قبضے میں ہے اور اس حوالے سے ہم نے عدالت میں بھی درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 لوگوں کو 28 مئی تک کا وقت دیا گیا تھا لیکن پولیس نے 28 مئی سے قبل ہی کارروائی کرکے ہمارے ساتھ ظلم کیا ہے۔ انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ مذکورہ معاملے کا نوٹس لے کر گھروں سے پولیس کا قبضہ ختم کرا کر ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔