فیصل آباد: ملک کی مجموعی معاشی ترقی کیلئے خاندانی صنعتی یونٹوں کو کارپوریٹ اداروں میں منتقل کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ شرح نمو کے مطلوبہ اہداف کو جلد از جلد حاصل کیا جا سکے۔ یہ بات ا سٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین نے الائیڈ بینک کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ڈاکٹر عشرت حسین کا کہنا تھا کہ فیملی بزنس میں ہونے والے معمولی گھریلو اختلافات سے پورا گروپ متاثر ہوتا ہے جبکہ کارپوریٹ ڈھانچے میں منتقلی سے مستقبل کے سرمایے کی ضروریات کو بھی بآسانی پورا کیا جا سکتا ہے۔
فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ کا کہنا تھا کہ فیصل آباد کے زیادہ تر صنعتی اداروں نے خاندانی بزنس کے طور پر اپنے سفر کا آغاز کیا جن میں سے کئی کا شمار آج ملک کے بڑے بڑے گروپوں میں ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خاندانی کاروباری افراد کی دوسری نسل نے تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنے کاروبار کو جدید خطوط پر ترقی دی جبکہ تیسری نسل اِن اداروں کو کارپوریٹ ڈھانچے میں منتقل کر رہی ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ آنے والے دور میں اس کے بغیر ترقی ممکن ہی نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت بھی کارپوریٹ اداروں کیلئے ضروری سہولتیں مہیا کر رہی ہے جس کی وجہ سے خاص طور پر ایس ایم ای سیکٹرکے اداروں کیلئے ترقی کے سفر کو مزید آسان اور تیز تر کر دیا ہے۔