اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں تاخیر ، وزیراعظم کی زرداری اور فضل الرحمٰن سے ملاقات

231

اسلام آباد(صباح نیوز+آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس ایک دن کی تاخیر کے بعد آج طلب کرلیا۔اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت ہوگی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم اتحادی جماعتوں کو اپنے دورہ لندن پر بھی اعتماد میں لیںگے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد قوم سے خطاب کریں گے، جس میں معاشی صورتحال اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔ پیر کو اس حوالے وزیراعظم نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ،سابق صدر مملکت آصف علی زرداری،ایم کیو ایم کنونیر خالد مقبول صدیقی اور دیگر قائدین سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ایم کیو ایم کنونیر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات میں سیاسی و ملکی صورتحال پر گفتگو جبکہ تفصیلی مشاورت بھی کی گئی۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے ملک میں فوری انتخابات کی حمایت کرتے ہوئے اپنے موقف سے وزیراعظم کو آگاہ کیا جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی مخالفت کردی ہے ۔اس کے بعد وزیراعظم نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی ۔وزیر اعظم نے مولانا فضل الرحمن کو یقین دہانی کرائی کہ تمام فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے کیے جائیں گے اتحادیوں کو ساتھ لے کے چلوں گا ۔ بعد ازاں وزیراعظم نے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی۔ انہوںنے آصف زرداری کو دورہ لندن، نواز شریف سے ملاقات میں فیصلوں پر اعتماد میں لیا ، آئندہ بھی ساتھ چلنے اور مشترکہ فیصلہ سازی پر اتفاق کیا۔بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنمائو ں نے اسلام آباد میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات ان مسائل کا حل ہیں،تازہ مینڈیٹ لیا جائے دیر کی تو بدنصیبی ہوگی، انتخابی اصلاحات ایک ہفتہ میں ہوسکتی ہیں۔ رہنماوؤں نے کہا مشکل حالات ہیں ہمیں ریاست کو دیکھنا ہے یا سیاست کو۔ ریاست کو بچانے کی خاطر مشکل فیصلے لینے چاہیں، سیاست کی قربانی دینا ہوگی،اب تک سمجھ نہیں آرہی بجٹ کون بنائے گا، ان مشکلات سے کون نکالے گا۔ انہوں نے کہا ہماری کوشش ہے پوری طاقت سے سیاست میں واپس آئیں ہم چھینی گئی 14 سیٹیں واپس لینا چاہتے ہیں۔