کسی اور کی غلطیوں کی قیمت حکومت کو چکانا پڑے گی، شاہد خاقان عباسی

237

کراچی: سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے اعتراف کیا ہے کہ معاشی حالات توقع سے زیادہ خراب ہیں، کسی اور کی غلطیوں کی قیمت حکومت کو چکانا پڑے گی، مشکل فیصلوں میں سب کو اپنا حصہ ڈالنا پڑے گا۔پیر کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوشش ہے معاملات پر قابو پایا جائے، آج سیاسی مفادات کو پیچھے کرکے ملک کو اولین ترجیح دینا پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے 4 سال میں خرابیاں پیدا کی ہیں، سیاسی مفادات کو پیچھے ڈالنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو حالات ہیں ان میں سیاست ثانوی حیثیت اختیار کرگئی ہے، غلطیاں کسی اور کی ہیں، معیشت کی حالت کو ملاحظہ کرلیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مہنگائی مہینے میں نہیں آتی، مہنگائی 4 سال کا سفر ہے، ہم نے 97 میں بھی یہی حالات دیکھے،ہم نے مہنگائی کم کی، عمران خان کی کرپشن اور کوتاہیوں کی مثال کسی اور ملک میں نہیں ملے گی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ قرض پر قرض لیتے رہے اور ملک چلاتے رہے، ان معاملات پر قابو پانا آسان نہیں ہوتا، انشا اللہ ملکی معیشت کو استحکام دیں گے، عوام کیلئے خوش خبری ہے کہ عمران خان سے جان چھوٹ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں احتساب کے معاملات عوام کے سامنے آچکے ہیں، اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ احتساب کے عمل کو بھی برقرار رکھے اور نیب بھی ختم کرے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ میں مشاورت ہوئی کہ کس طرح ملکی معاملات حل کیے جائیں، ابھی تک تیل کی قیمتیں نہیں بڑھائی گئیں، عوام کو ریلیف کی بڑی قیمت حکومت کو ادا کرنا پڑرہی ہے، کوشش ہے آئی ایم ایف سے طے معاملات چلتے رہیں اور چاہتے ہیں عوام پر کم سے کم بوجھ پڑے۔سابق وزیراعظم  نے کہا کہ آج سیاست پس منظر میں اور معیشت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، سیاست میں غیر آئینی مداخلت کے خاتمے سے ہی مسائل کا حل شروع ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی مشکل سفر ہے خرابیاں اتنی بڑی ہیں، شہباز شریف صاحب محنت سے کام کر رہے ہیں، آج سب کو پاکستان کو اولین ترجیح دینی پڑے گی۔شاہد خاقان عباسی  نے کہاکہ سیاسی اور دیگر مفادات کو پس پشت ڈالنا پڑے گا اور سب کو مل کر مسئلے کو حل کرنا ہوگا، کسی اور کی غلطیوں کی قیمت حکومت کو ادا کرنا پڑے گی۔اسمبلیوں کی مدت کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن چوری نہ ہوں صرف یہ انتخابی اصلاحات کرنی ہیں، اسمبلیوں کی مدت اتحادیوں کے فیصلوں پر ہی منحصر ہے ، بہت جماعتیں مل کر معاملے حل کرنے کی کوشش کررہی ہیں اور اتحادیوں سے مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف کو ڈاکٹر کے اجازت دی یا وہ خود آنے کا فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ڈالر کا تعلق معیشت سے ہے، معیشت مضبوط ہوگی تو ڈالر کم ہوگا۔عمران خان کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان پہلے جوبائیڈن کی کال کا انتظار کررہے تھے، اب پتہ نہیں عمران خان کس کی کال کے منتظر ہیں، اب بات کال سے آگے نکل گئی ہے اب کام کرنا ہوگا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ خرابیاں اتنی ہیں کہ ان پر قابو پانا ممکن تو ہے لیکن مشکلات ہیں، جو بھی فیصلے ہوں گے ان کی بڑی سیاسی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔