اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کو نور علی خان کی پنشن اور ریٹائرمنٹ مراعات کا فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ 2 ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔ جمعہ کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے محکمہ تعلیم کے پی کے کی جانب سے سرکاری ملازم نور علی خان کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ منظور نہ کرنے کیخلاف دائر اپیل پر سماعت کی۔ درخواست گزار نور علی خان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ کے پی کے رولز کے مطابق 20 سال نوکری کے بعد پنشن کی اہلیت بن جاتی ہے، محکمہ تعلیم کے پی کے نے تکنیکی بنیاد پر میرے موکل کو پنشن دینے سے انکار کیا، پنشن سرکاری ملازم کا حق ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ عدالت عظمیٰ پنشن سے متعلق فیصلہ دے چکی ہے۔ عدالت عظمی نے محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کو نور علی خان کی پنشن اور ریٹائرمنٹ مراعات کا فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔