امریکی سربراہی میں چین کیخلاف ایشیائی ممالک کا اجلاس

505
وائٹ ہاؤس میں اجلاس سے قبل صدر بائیڈن کے ساتھ ایشیائی ممالک کے نمایندوں کا گروپ فوٹو

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں چین کے خلاف ایشیائی ممالک کا اجلاس شرو ع ہوگیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ہند بحرالکاہل اور بحیرہ جنوبی چین میں بیجنگ کے جارحانہ رویے پر تشویش کا اظہار کیا ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے نمایندوں کے کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس میں عشائیہ بھی دیاگیا۔یہ پہلا موقع ہے کہ آسیان کا 2روزہ اجلاس امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں منعقد ہو رہی ہے۔ عشائیے کے دوران تقریر کرتے ہوئے امریکی صدر نے آسیان ممالک کے لیے 15کروڑ ڈالر کی خصوصی امداد کا اعلان بھی کیا۔ اس امداد سے صاف توانائی اور سمندری نگرانی کے منصوبوں کو وسعت دی جائے گی۔ اس امداد میں 6کروڑ ڈالر سمندری نگرانی کے لیے وقف کیے گئے ہیں ، تاکہ کوسٹ گارڈز کی تربیت اور تیز رفتار کشتیاں خریدی جا سکیں ۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق 4کروڑ ڈالرصاف انرجی پروگرام کے لیے وقف کیے جائیں گے ،جب کہ 60لاکھ ڈالر سے آسیان کے رکن ممالک ڈیجیٹل پروگراموں کو تقویت دی جائے گی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا نے یوکرین کے لیے 4کروڑ ڈالر کی فوجی امداد اور انسانی ہمدردی کے پیکیج کا بھی اعلان کیا تھا۔ چین نے بحیرہ جنوبی چین کے قریب تمام سمندری علاقے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کر رکھا ہے۔ اس دعوے کی وجہ سے آسیان تنظیم کے رکن ویتنام، فلپائن، برونائی اور ملائیشیا میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔