کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پورشنز بنانے والے بلڈر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایس بی سی اے افسران کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ناظم آباد بلاک 2 ڈی میں غیرقانونی پورشنز کے کیس پر سماعت ہوئی ، درخواست گزار نے بتایا کہ پلاٹ نمبر 8/2 بلاک 2 ڈی پر غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں اور ایس بی سی اے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔
عدالت نے پورشنز بنانے والے بلڈر اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ڈی جی ایس بی سی اے 15 روزمیں مقدمہ درج کروائیں۔سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ذمہ داران کے خلاف مقدمہ نہ ہواتوڈی جی خودپیش ہوں گے اور غیر قانونی تعمیرات میں معاونت کرنیوالے افسران کے خلاف کارروائی کریں۔دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے ناظم آباد بلاک 3 ڈی میں مبینہ غیر قانونی تعمیرات کیس کا تحریری حکمنامہ بھی جاری کردیا ، جس میں کہا گیا کہ ڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل عدالت میں پیش ہوئے، ڈائریکٹر نے بلڈر کو جاری کنسٹرکشن پرمٹ کی تصدیق کی یقین دہانی کرائی اور عدالتی حکم امتناع کیباوجود ڈپٹی ڈائریکٹر سنگل ونڈو نیپرمٹ جاری کیا۔
عدالت نے درخواست گزار کے گھر پر ایس بی سی اے کیغیر قانونی چھاپے کی انکوئری کا حکم دیتے ہوئے استفسار کیا ڈائریکٹر ایس بی سی اے وضاحت دیں یکم اپریل کو پرمٹ کیسے جاری ہوا ؟سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل کو آئندہ سماعت پر پیشی یقینی بنانے کی ہدایت کردی اور عمل درآمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 26 اپریل تک ملتوی کردی۔