مٹھی(نامہ نگار)جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے امیر و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے تھر کی 50 فیصد نشستوں پر امیدوار لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔سرہندی جماعت کے مرید بھی اس بار ترازو کے نشان سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ہم نے اقتدار میں نہ ہوتے بھی تھر میں بڑے پیمانے پر فلاحی کام کیے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے مٹھی میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے منعقدہ تنظیمی اجلاس کے بعد ضلعی الیکشن سیل مٹھی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔صوبائی امیرکامزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے اپنے دور اقتدار میں کراچی سمیت سندھ کا امن تباہ،بوری بندلاشوں وبھتا خوری کی سیاست اور پورے صوبے کو پسماندگی میں ڈال دیا ہے ایسے حالات میں ان کو ایک بارپھر سندھ حکومت میں شامل کرنے کی تیاریاں اور گورنر شپ دینا بڑی زیادتی اور ایک پھرصوبے کاامن تباہ کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں کوئی ایسا کام نہیں کیا ہے جس سے عوامی خدمت ہو سکے۔منصوبے بنتے ہیں رقم خرچ ہوتی ہے مگر وہ چل نہیں پاتے ہیں اور یوں اربوں روپے جیبوں میں چلے جاتے ہیں۔جس کی مثال تھرپارکر کے 7 سو آر او پلانٹ ہیں جو خراب پڑے ہوئے ہیں اور تاحال ان کی مرمت کے فنڈز نکالے جا رہے ہیں۔مگر تھر کے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔اب عوام کو جاگنا ہوگا اور اپنے مسائل کے حل کے لیے قیادت کو بدلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی غریب لوگوں کی خدمت کے لیے انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ہمارے حکومت میں نہ ہوتے بھی ہم نے تھر کی خدمت کی ہے۔لوگ بلدیاتی انتخابات میں ہمارے امیدواران کو منتخب کریں تو تھر کے حالات بدلے جا سکتے ہیں۔تمام سیاسی وڈیروں لیڈرز سے کہوں گا کہ یہ نہ سمجھیں کہ ہم کمزور لوگ ہیں۔کسی نے ہمارے نمائندوں پر دبائو ڈالا تو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ہم آخری دم تک انتخابات لڑیں گے اور تھرپاکر کو ایک نیا رنگ دیں گے۔جماعت اسلامی کے امیدواران میں ہندو مسلم ہر مذہب و برادری کے لوگ اکٹھے ہیں یہ ایک گلدستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سرہندی جماعت کے تھر میں بڑے مرید ہیں،اور وہ اس بار ترازو کے نشان سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔جماعت اسلامی تھرپاکر کے امیر عبدالسبحان سمیجو نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے کر تھرپاکر کی سیاست میں تبدیلی لائے گی اور لوگوں کو ان کے حقوق دلائے گی۔ جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر وناظم انتخاب ممتاز حسین سہتو، نائب قیم مولانا آفتاب احمد ملک،میر محمد بلیدی،پیر غلام رسول بابجی سرہندی اور دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دریں اثنا بجیر برادری کی معزز شخصیت اورتاجر رہنما حاجی سومارخان بجیر نے امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی سے مٹھی میں ملاقات کرکے ارباب گروپ کو چھوڑنے اور باقاعدہ جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔