کورونا وائرس: اومی کرون کے سب ویرینٹ کے پہلے کیس کی تصدیق

354

اسلام آباد ( میاں منیر احمد)قومی ادارہ صحت نے (این آئی ایچ) ملک میں کورونا وائرس کے ویرینٹ’’اومی کرون‘‘ کے نئے سب ویرینٹ کے پہلے کیس کی تصدیق کر دی ہے جینوم کی ترتیب کے ذریعے اومی کرون کے نئے سب ویرینٹ کو بی اے.2.12.1 کا نام دیا گیا ہے، جس کا ملک میں پہلا کیس سامنے آیا ہے، عوام کو اس وائرس سے آگاہی کے لیے بہت جلد ملک کے جید علماء کے ذریعے ایک مہم چلائی جائے گی جس کا مقصد عوام کو اس مہلک وائرس سے بچائو کے لیے تیار کرنا ہے یہ مہم پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا پر چلائی جائے گی، دریں اثناء این آئی ایچ نے کہا کہ اومی کرون کی اس نئی ذیلی قسم کی وجہ سے مختلف ممالک میں کووڈ 19 کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے بچائوکا بہترین طریقہ اس کے خلاف احتیاطی تدابیر جیسے ہجوم والی جگہوں پر ماسک پہننے کو اپنانے کے ساتھ ساتھ ویکسی نیشن کرانا ہے.این آئی ایچ حکام نے قوم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تمام اہل وطن کووڈ 19 کے خلاف اپنی ابتدائی ویکسین مکمل کرائیں اور ویکسی نیشن مکمل ہونے کے 6 ماہ بعد بوسٹر ڈوز لگوائیں اومی کرون کی نئی ذیلی قسم پہلے انتہائی تیزی سے پھیلنے والے ’’اسٹیلتھ اومی کرون‘‘کی ہی قسم سے ہے اور یہ بہت تیزی سے پورے امریکا میں پھیل چکا ہے.یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے رپورٹ کردہ اعداد و شمار کے مطابق اپریل کے تیسرے ہفتے میں بی اے.2.12.1 امریکا میں کووڈ 19 انفیکشن کے 29 فیصد کیسز کا ذمے دار تھا، اس قسم کی وجہ سے نیویارک کے علاقے میں 58 فیصد انفیکشن رپورٹ ہوئے۔دنیا کے کم از کم 13 دیگر ممالک میں اس قسم کا پتا چلا لیکن امریکا میں اب تک اس کی سب سے خطرناک ترین سطح ہے کہا جاتا ہے کہ یہ اسٹیلتھ اومی کرون سے بھی زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان میں کووڈ 19 کے کیسز کی تعداد میں کمی دیکھی جارہی ہے، جس میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران نمایاں کمی واقع ہوئی ہے.27 اپریل سے روزانہ کی بنیاد پر 100 سے کم کووڈ 19 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، ملک میں پیر کو صرف 64 کیس رپورٹ ہوئے واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سامنے آیا تھا. تاہم اپریل کے آغاز سے اس میں تیزی ہوئی اور مئی اور جون میں صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی اور 30 ستمبر 2020 تک ملک میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ 12 ہزار 574 تک جاپہنچی تھی یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے انتہائی متعدی ویرینٹ ’‘اومی کرون‘‘ کے پہلے مشتبہ کیس کی تشخیص کراچی میں 9 دسمبر 2021 کو ہوئی تھی. اومی کرون ویرینٹ نومبر 2021 کے دوران سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں رپورٹ ہوا تھا عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اومی کرون کی درجہ بندی انتہائی تیزی سے منتقل ہونے والے ویرینٹ کے طور پر کی تھی اور اسے ڈیلٹا ویرینٹ کی کیٹیگری میں ہی شامل کیا گیا تھا. پاکستان نے کووڈ-19 کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے خدشات کے باعث 27 نومبر کو جنوبی افریقا سمیت 7 ممالک پر سفری پابندی عائد کی تھی پابندیوں کا شکار ممالک میں 6 افریقی ممالک جنوبی افریقہ، لیسوتھو، اسویٹنی، موزمبیق، بوٹسوانا اور نمیبیا کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ بھی شامل تھا۔