کراچی (نمائندہ جسارت) سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی کابینہ میں نیب اور فوجداری مقدمات کا سامنا کرنے والے اراکین کی شمولیت کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔ عدالتنے درخواست گزار سے پوچھا کہ بتایا جائے کس قانون کے تحت ملزمان کابینہ میں شامل نہیں ہو سکتے؟ تاہم درخواست گزار عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا اور آئین کے آرٹیکل199 کے تحت دائر درخواست کی وضاحت نہیں کرسکا‘ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے‘ درخواست گزار کے مطابق مفاد عامہ میں درخواست دائر کی ہے‘ وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین کی اکثریت کرپٹ ہے‘ فوجداری اور نیب مقدمات کا سامنا کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے وزیراعظم کی سربراہی میں وفد کی سرکاری خرچ پر عمرہ ادائیگی کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار متاثر شخص نہیں ہے اس لیے اسے اس معاملے مداخلت کا حق نہیں دے سکتے‘ درخواست محض میڈیا رپورٹس مبنی ہے اس کے لیے کوئی مستند دلیل نہیں ہے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سرکاری خزانے کا ضیاع کیا گیا‘ وفد کے اخراجات سے متعلق تحقیقات کا بھی حکم دیا جائے۔ درخواست نے سعودی عرب جانے والے وفد کے اخراجات وزیر اعظم سے وصول کرنے کی استدعا کی تھی۔