ایک تقرری کیا ہوئی عمران خان اندھا اور بہرا ہو گیا‘ مریم نواز

200

فتح جھنگ(آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ایک تقرری کیا ہوئی عمران خان اندھا اور بہرا ہو گیا، ہم جانتے ہیں تمہاری آنکھیں اور کان نہیں تھا، وہ تمہارا ہاتھ تھا جس سے تم سیاسی مخالفین کے ہاتھ دبوچتے تھے، فارن فنڈنگ، کروڑوں، اربوں روپے ملازمین کے اکاؤنٹس میں منگوائے، عارف نقوی سے اس نے لاکھوں ڈالرلیے، غلط طریقے سے پیسے تم منگواؤ اور استعفاالیکشن کمشنر دے۔ اٹک کی تحصیل فتح جنگ میں مسلم لیگ ن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آپ کی عمران خان نحوست سے جان چھوٹ گئی۔ فتح جنگ نہیں اپنے گھرآئی ہوں، آپ کو خادم پاکستان دن رات کام کرنے والا وزیراعظم مبارک ہو۔ مبارک ہو، اللہ نے عمران جیسی نحوست سے پاکستان کو آزاد کیا، نحوست آپ کا آٹا، چینی، بجلی کھا گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اپنی کرسی کی نہیں شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کی تکلیف ہے، پی ٹی آئی چیئر مین اب اس تکلیف کی عادت ڈال لو، اب آنے والا دور نوازشریف، شہبازشریف کا ہے۔ ابھی شہبازشریف کوایک ماہ ہوا آٹا،چینی سستی ہوگئی۔ کبھی شہبازشریف کو چیری بلاسم، بوٹ پالش کرنے والا کہتا ہے، جس انسان نے ساری زندگی بوٹ پالش کیے ہوں اس کے علاوہ کچھ نہیں آتا، اتنے بڑے گھپلے کر کے گیا ہے، شہبازشریف اس کی نالائقی کی داستانیں سامنے لائے گا، خادم پاکستان فجر کی نماز کے بعد خدمت شروع کر دیتا ہے، عمران خان چارسال انتقام میں لگا رہا۔ ابھی شہبازشریف کوایک ماہ ہوا آٹا،چینی سستی ہوگئی۔ انہوں نے کہاکہ عثمان بزدار جیسی سوغات کو وزیراعلیٰ پنجاب بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی نیچے سے کرسی کھسکی، اوپرسے دماغ کھسک گیا ہے، روز ٹی وی پر آ کر نئی، نئی کہانیاں سناتا ہے،اس خط کا وجود ہی نہیں تھا، میں نے تو کہا یہ باقی عمر خط دکھا، دکھا کر پیسے مانگا کرے گا، ہرروزنیا جھوٹ بولتا ہے، رات کو کہا پچھلے سال جولائی سے جانتا تھا میرے خلاف سازش ہو رہی ہے، رات کو خود ہی اپنے جھوٹ کا پول کھول دیا، کہتا رہا دعا مانگتا ہوں عدم اعتماد لاؤ، اب عدم اعتماد کامیاب ہو گئی تو رونا کس بات کا ہے۔مریم نواز نے جنرل فیض حمید کا نام لیے بغیر کہا کہ کل عمران خان نے سازش کا پتا اپنے ہی منہ سے سچ بول دیا، کہتا ہے، انٹیلی جنس آفیسر میری آنکھ اور کان تھا، ہم جانتے ہیں تمہاری آنکھیں اور کان نہیں تھا، وہ تمہارا ہاتھ تھا جس سے تم سیاسی مخالفین کے ہاتھ دبوچتے تھے، ایک تقرری کیا ہوئی اس کی آنکھیں، کان بھی گئے، اندھا اور بہرا ہو گیا، وہ بیساکھیاں تھی اس کی۔ اس شخص سے بے فیض ہوا تو دھڑم سے حکومت زمین پر گر گئی، اب عوام کو کہتا ہے میرے ساتھ لانگ مارچ کے لیے اسلام آباد چلو، وہ لانگ مارچ، آزادی مارچ نہیں ’گوگی بچاؤمارچ‘ ہے۔