راولپنڈی(آن لائن)جوڈیشل مجسٹریٹ محمد ذیشان نے توہین آمیز نعرہ بازی ، مغلظات بکنے اور حرم نبوی میں روضہ رسول ﷺکی زیارت کے لیے آئے زائرین اور پاکستانی سیاسی عمائدین کو ہراساں کرنے ، تشدد کرنے کے مقدمہ میں گرفتار سابق رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرجوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل بھجوانے کا حکم دیا ہے 3روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر راشد شفیق کو عید کے روزڈیوٹی مجسٹریٹ محمد ذیشان کی عدالت میں پیش کیا گیااس موقع پر پولیس نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ راشد شفیق سے تاحال موبائل برآمد کیوں نہیں کیا گیا جس پرپولیس نے موقف اختیار کی کہ ان کا موبائل فون سعودی عرب میں رہ گیا ہے جس پر عدالت نے حکم دیا کہ موبائل کا آئی ایم آئی نمبر ٹریس کرکے موبائل فون عدالت میں پیش کیا جائے راشد شفیق کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جب مسجد نبوی کا واقعہ پیش آیا اس وقت راشد شفیق وہاں موجود نہ تھے وہ راستے میں تھے راشد شفیق کو عمرہ کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپسی پر نیو انٹرنیشنل ائر پورٹ اسلام آباد سے گرفتار کیاگیا تھا اور یکم مئی کو اٹک کی مجازعدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ لیا گیا تھا ۔