اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مسجد نبویؐ واقعہ کی پوری منصوبہ بندی عمران خان کے حکم پر ہوئی، میں نے خود دیکھا کہ یہ لوگ اشارے کر کر کے نعرے لگوا رہے تھے، وہاں لوگوں کو اشارے کر کے نعروں پر اکسایا گیا، پی ٹی آئی چیئرمین وزیراعظم ہاؤس سے بم پروف گاڑی بھی ساتھ لے گئے، پہلی بار سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی طرف جارہے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا یہ ریاست مدینہ بنانے کے دعوے دار تھے، یہ اپنی گندی ذہنیت کا گند اٹھا کر مسجد نبویؐ لے گئے، انہوں نے وہاں لوگوں کو اکسایا، لوگوں کو اشتعال دلایا، آپ نے مسجد نبویؐ میں ایک خاتون کو گالیاں پڑوائیں، اس مقدس مقام کو آپ نے اپنی سیاست کے لیے استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ اس مقام کی بے حرمتی کرنا ان کے سر پڑ گیا، جب یہ لوگ مجھے وہاں گالیاں دلوا رہے تھے میں نے وہاں بھی ان کے لیے ہدایت کی دعا کی۔ان کہنا تھا کہ عمران خان کے4 لوگ تو لوگوں کو اکسا کر راتوں رات لندن چلے گئے مگر غریب لوگ سعودی عرب میں عمران خان کی وجہ سے گرفتار ہوچکے ہیں، ان کے پاسپورٹ کینسل ہو رہے ہیں، وہ لوگ قانون کے شکنجے میں ہیں۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مسجد نبویؐ واقعہ کی پوری پلاننگ اور منصوبہ بندی عمران خان کے حکم پر ہوئی، میں وہاں موجود تھی، میں نے خود دیکھا کہ یہ لوگ اشارے کر کر کے نعرے لگوا رہے تھے، گالیاں نکلوا رہے تھے، میرے پیچھے آنے کا کہہ کر وڈیوز بنوا رہے تھے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ ان کی ذہنیت ہی یہ ہے، عمران خان نے ریاست مدینہ کا نام لے کر ملک میں تباہی کی۔ان کا کہنا تھا کہ مسجد نبویؐ کی تاریخ میں اس طرح کا بے حرمتی کا واقعہ پہلے کبھی نہیں ہوا، انہوں نے پلاننگ کے تحت وزیراعظم کی موجودگی کی اطلاع پر لوگوں کو وہاں بھیجا، میں نے خود دیکھا کہ پلاننگ کے تحت اس مقصد کے لیے مختلف بلاکس میں لوگوں کو تعینات کیا گیا تھا اور افطار اور نماز کے وقت یہ بے حرمتی کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں مخالفین کے خلا ف بے بنیاد کیسز بنائے گئے، انہیں سزائے موت کی چکیوں میں رکھا گیا، انسداد منشیات کا ادارہ بھی ہمارے رہنماوں کے پیچھے لگا دیا گیا۔