اسلامی نظام معیشت کے نفاذ میں حکومت کا ساتھ دینگے،سراج الحق

438

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سودی نظام کے خلاف وفاقی شریعت عدالت کے فیصلے پر قوم مبارک باد کی مستحق ہے۔ حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولؐ کے ساتھ سود کی شکل میں جاری جنگ ختم کرے ورنہ حکمرانوں کے خلاف بھی جنگ ہو گی ۔ اگر حکومت اسلامی نظام معیشت اپناتی ہے، تو جماعت اسلامی ہر طرح سے اس کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی بند ہونی چاہیے۔ یقین دلاتا ہوں ربا کی لعنت ختم ہوگی، تو ملک میں خوشحالی آئے گی۔ اس وقت 20 لاکھ افراد انکم ٹیکس دیتے ہیں، اسلامی نظام معیشت نافذ ہو گیا تو زکوٰۃ دینے والوں کی تعداد کروڑوں تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت عالمی مالیاتی اداروں سے مختلف منصوبوں پر قرض لینے کے بجائے لوگوں کے ساتھ نفع اور نقصان کی بنیاد پر شراکت داری کرے اور انھیں منصوبوں پر حصہ دار بنائے۔ 74برس سے مسلط حکمرانوں نے قوم کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا ہے۔ مسلم لیگ، پی پی پی ہو یا پی ٹی آئی تینوں انجمن غلامان امریکا کے رکن ہیں۔ گزشتہ 5 سال میں اس غریب قوم نے 5ارب 20کروڑ ڈالر سود کے طور پر ادا کیے۔ پاکستان نے 2013ء سے 2018ء تک 24ارب 80کروڑڈالر سود دیا۔ ملک میں جب بھی کوئی وزیرخزانہ بنتا ہے، تو اللہ کے گھر سجدہ ریز ہونے کے بجائے آئی ایم ایف کی چوکھٹ پر پہنچ جاتا ہے، گزشتہ چند سال میں 4 وزرائے خزانہ نے یہی کام کیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامع مسجد منصورہ میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت کی اپیل پر وفاقی شریعت عدالت کے سودی نظام کے خلاف فیصلے پر ملک بھر میں یوم تشکر منایا گیا۔ علمااور ائمہ کرام نے مساجد میں سودی نظام کی برائیوں اور اسلامی معیشت کے فوائد پر خطبات دیے اور حکومت کو کہا کہ وہ قوم کو سودی نظام سے چھٹکارا دلانے کا روڈ میپ دے۔ امیر جماعت نے گزشتہ روز مسجد نبویؐ میں ہونے والی سیاسی نعرے بازی پر شدید افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، ہمیں پاکستان کی سیاسی لڑائی کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں نہیں لے کر جانا چاہیے۔ واقعے سے نہ صرف عرب دنیا پریشان ہوئی بلکہ لوگ پاکستانیوں کو بھی طعنے دے رہے ہیں۔ انھوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو معاف کرے اور ہدایت دے جو نعرے بازی میں ملوث تھے۔ انھوں نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی اختلافات ضرور کریں، مگر ان کو ہلڑبازی اور گالم گلوچ تک نہ لے کر جائیں۔ سیاسی جماعتیں قوم میں پولرائزیشن کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں۔انھوں نے کہا کہ بڑی سیاسی جماعتیں مفادا ت کی جنگ میں الجھی ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جمعۃ الوداع کے موقع پرہمیں بحیثیت فرد اورقوم اپنے اعما ل کا جائزہ لینا چاہیے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا اس مقدس مہینے میں ہم نے اللہ تعالیٰ کا حق ادا کر دیا۔ مسلمان کا فر ض ہے کہ وہ معاشرے کی اصلاح اور اللہ تعالیٰ کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کرے۔ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل ہوا، مگر پون صدی گزرنے کے بعد ہم یہاں پر قرآن و سنت کا نظام رائج کرنے میں ناکام رہے۔ انھوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ قوم آزمائے ہوئے جاگیرداروں اور وڈیروں کو مسترد کرے اور اہل اور ایمان دار لوگوں کو ملک کی خدمت کا موقع دے تاکہ اسے حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنایا جا سکے۔امیر جماعت نے کہا کہ ایک طویل عدالتی پراسس کے بعد وفاقی شریعت عدالت نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ اللہ کے حکم اور پاکستان کے آئین کے تقاضے کوپورا کرتے ہوئے پاکستان میں سود کا خاتمہ کرے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وکلا اور ہمارے کئی دوسرے رفقائے کار نے مسلسل کیس کی پیروی کی اور بالآخر وفاقی شریعت عدالت نے ایک کلیئر حکم نامہ جاری کر دیا ہے کہ انٹرسٹ بھی ربا کی ایک شکل ہے اور یہ قطعی حرام اور خلاف قانون ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب حکومت کی ذمے داری ہے کہ عدالت کے حکم پر اس کی روح کے مطابق عمل کر ے ، اگر ایسا نہ ہوا تو قوم کا ہاتھ اور حکمرانوں کا گریبان ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ معیشت کا اسلامی ماڈل نافذ ہوگیا، تو وہ مافیاز جنھوں نے ملک، سیاست اوراداروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے سے قوم کو نجات مل جائے گی۔