اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈ یسک)وزیراعظم شہباز شریف3 روز کے سرکاری دورے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر مدینہ منورہ پہنچ گئے جہاں گورنر مدینہ فیصل بن سلمان آل سعود نے اعلیٰ سعودی حکام کے ساتھ ہوائی اڈے پر وزیر اعظم کا استقبال کیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے مدینہ منورہ پہنچنے کے بعد وفد کے ساتھ روضہ رسول پر حاضری دی اور نماز مغرب ادا کی، وہ اس دورے کے دوران عمرہ کی سعادت بھی حاصل کریں گے جب کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ ملاقات کریںگے۔وزیراعظم سعودی قیادت کے ساتھ ملاقات میں اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے فروغ پر بات کریں گے۔شہباز شریف سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب برادرانہ تعلقات سے جڑے ہوئے ہیں جو باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم، قریبی تعاون اور ایک دوسرے کی حمایت کی لازوال روایت پر مبنی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام حرمین شریفین کے متولی کو انتہائی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔واضح رہے کہ شہباز شریف کا وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ پہلا غیرملکی دورہ ہے۔ وزیراعظم کے ساتھ سعودی عرب کا دورہ کرنے والے 13 رکنی وفد میں بلاول زرداری، خالد مقبول صدیقی، شاہ زین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف ،سالک حسین، مفتاح اسماعیل اور محسن داوڑ شامل ہیں۔سعودی عرب کے دورے میں وزیراعظم سعودی حکام اور قیادت سے باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی اور بین الاقوامی امورپر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔واضح رہے کہ وزیراعظم کے دورے کے دوران پاکستان کو سعودی عرب سے 7.4 بلین ڈالر کی مالی مدد ملنے کا امکان ہے جس میں نقد ادائیگی اور موخر ادائیگیوں پر تیل کا حصول شامل ہے۔