کراچی (سید وزیر علی قادری) پاکستان میں کھیلوں کے شعبے کی تنزلی میں جہاں حکومت ذمہ دار ہے وہیں فیڈریشنز ، بورڈز، ایسوسی ایشنز، اولمپکس کمیٹی کے کرتا دھرتا بھی برابر کے شریک ہیں۔ چند روز قبل یورپ کے دورے پر جانے والی ہاکی ٹیم میں کچھ ایسے افراد کو آفیشلز کا حصہ بنایا گیا جو کسی بھی طرح اہلیت نہیں رکھتے ۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن ہر وقت فنڈز کا رونا روتا رہتا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کا بھی مقروض رہا۔ مالی بحران کی شکار فیڈریشن پر براجمان عہدیدار اپنوں کو نوازنے میں کوئی کسر اور موقع نہیں چھوڑتے ۔ زرائع کے مطابق ہاکی میں اقراپروری عروج پر لے اور پ ایچ ایف کے سیکریٹری نے اپنے مرہون منت افراد کو ٹیم کے ساتھ یورپ کی سیر کرانے بھیج دیا۔ جن میں ایک فرد ویڈیو انالسٹ کے سپورٹ اسٹاف کی صورت میں بھی گیا ہے ۔ اس کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ ماضی میں شادیوں کی ویڈیو بناتا رہا ہے اور تعلقات نبھانے کے لیے اسے یہ کام سونپ دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فیڈریشن کے پاس کوئی میڈیا ہیڈ نہیں ہے۔ اس سے قبل جس فرد کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی وہ گوجرانوالا اپنے گھر سے ہی پریس ریلیز بھیجا کرتے تھے۔ ان سے استفسار پر معلوم ہوا کہ انہیں معقول معاوضہ ہی نہیں ملتا ، یہ ہی نہیں ٹی اے ڈی اے تک کی سہولت موجود نہیں ہے۔ اس کے بعد ہنگامی طور پر ان سے پہلے میڈیا پرسن ایک نوجوان کو بنایا گیا ہے جو سکھر میں گھر بیٹھ کر خبریں ارسال کرتا ہے۔ صحافیوں کے اصرار پر اسیمیڈیا پرسن نے ویڈیو انالسٹ سے درخواست کی کہ وہ جو ویڈیو بناتا ہے اس کو شئیر کردے تاکہ وہ میڈیا کو فارورڈ کی جاسکے۔ میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے تحفظات کا ا اظہار کرتے ہویے فیڈریشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ باقائدہ میڈیا کا شعبہ قائم کرے تاکہ غیر ملکی دورے کی خبروں سمیت اندرون ملک میگا ایونٹ کی صیح رپورٹنگ اور تصاویر اخبارات کو بروقت فراہم کرسکے۔