سکھر( نمائندہ جسارت)شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، روزے داروں کو شدید مشکلات کا سامنا، بیشتر علاقوں میں سحر و افطار میں بھی بجلی بند رکھی جاہی ہے، تاجر رہنما ذاکر بندھانی نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیپکو چیف، سپرنٹنڈنٹ انجینئر ودیگر اعلیٰ افسران سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) انتظامیہ کی جانب سے لائن لاسز کو پورے کرنے کے لیے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ صرافہ بازار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری و سماجی رہنما ذاکر بندھانی نے سیپکو انتظامیہ کی جانب سے رمضان المبارک میں بھی بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، آنکھ مچولی، وولٹیج کی کمی و بیشی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 12سے 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگیاں اجیرن کردی ہیں، رمضان المبارک میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے روزے دار شدید مشکلات سے دوچار ہیں، عدالتی احکامات کے باوجود نواں گوٹھ میں بجلی کا مسئلہ نہ کیے جانا افسوسناک ہے، سیپکو افسران عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کررہے ہیں جبکہ پسماندہ علاقوں کے تنگ گلی و محلوں میں رہنے والے لوگ بالخصوص ضعیف العمر افراد کو گرمی کے موسم میں بجلی کی بندش کے باعث تکلیف دہ صورتحال سے نبرد آزما ہونا پڑرہا ہے۔ ایسے علاقے جہاں سیکورنگ کا عمل کرکے انہیں ایکسپریس فیڈر میں شامل کیا گیا اور لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ کیا گیا وہاں بھی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ جن علاقوں میں سیکورنگ کا عمل نہیں کیا گیا ان علاقوں میں تو 24گھنٹے میں سے بمشکل 8گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے سیپکو چیف و دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ نوٹس لیکر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرایا جائے اور عدالتی احکامات کی روشنی میں من و عن عمل کرتے ہوئے نواں گوٹھ میں بجلی کے مسئلہ کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے بصورت دیگر توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے پر مجبور ہوں گے۔