بھارت ، عدالت عظمیٰ کے حکم کے خلاف انہدامی مہم جاری

292

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) مودی سرکار نے مسلمان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے حکم کے خلاف مسلمانوں کے گھر اور مسجد کے قریب بنی دکانیں گرا دیں۔ بھارتی سپریم کورٹ نے دارالحکومت نئی دہلی میں انسداد تجاوزات آپریشن کو روکنے کا حکم دیا تھا،تاہم اس کے باوجود بی جے پی کی انتہاپسند بلدیہ نے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کارروائیاں بند نہیں کیں۔ دوسری جانب نئی دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما منیش سسودیا نے بی جے پی پر سنگین الزامات عائد کردیے۔ نئی دہلی میں جہانگیر پوری پر بلڈوزر چڑھانے کے معاملے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے منیش سسودیا نے کہا کہ بی جے پی ملک میں کہیں بھی اسکول، کالج، روزگار، مہنگائی کم کرنے کی بات کرتی نظر نہیں آئے گی بلکہ ان کے رہنما غنڈہ گردی کرتے نظر آئیں گے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر ملک میں اس غنڈہ گردی اور بیان بازی کو روکنا ہے تو سب سے آسان طریقہ ہے کہ بی جے پی کے مراکز پر بلڈوزر چلا دو۔ ادھر نئی دہلی میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی رہنما کو گھر کے باہر گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ قتل ہونے والے رہنما کی شناخت جیتو چوہدری کے نام سے ہوئی ہے، جن کی عمر 42 سال تھی۔