واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) چین اور جزائر سلیمان کے مابین ہونے والے سیکورٹی معاہدے پر امریکا، جاپان، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اس سے آسٹریلیا کے پاس بحر الکاہل کے جزائر میں چینی اثر و رسوخ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اسے چین اور جزائر سلیمان کے درمیان ہونے والے نئے سیکورٹی معاہدے پر گہری تشویش ہے۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرینی واٹسن نے کہا کہ اس سے آزاد اور کھلے ہند بحرالکاہل میں سنگین خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس سے قبل چین نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ اس نے جزائر سلیمان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں،جب کہ جنوبی بحرالکاہل کے جزائر کے حکام نے ابتدائی طور پر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ ابھی دستخط ہونا باقی ہیں اور چینی عہدے دار دستخط کرنے کے لیے آیندہ ماہ آئیں گے۔ وزیر اعظم مناسی سوگاورے کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ سیکورٹی معاہدے میں کوئی فوجی اڈا شامل نہیں ہے، بلکہ معاہدے میں تجارت، تعلیم اور ماہی گیری جیسے امور میں تعاون پر توجہ مرکوز ہوگی۔ دوسری جانب تیزی سے بدلتی صورتحال کے تناظر میں امریکانے جزائر سلیمان کے دارالحکومت ہونارا کے لیے اعلیٰ سطح کا وفد بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔