شہباز شریف آئی ایم ایف شرائط پارلیمنٹ میں لائیں ، لیاقت بلوچ

163

لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کم از کم وقت میں انتخابی اصلاحات کریں۔آئی ایم ایف کے ساتھ بدترین شرائط پارلیمنٹ میں لائیں، قرآن و سنت اور آئین سے متصادم قوانین واپس لیں، وفاقی شریعت عدالت سے حکومتی سود کے تحفظ کی پٹیشن واپس لی جائے اور عوام کو بدترین لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے۔ گلشن راوی میں سیکریڑی جنرل جے آئی یوتھ شاہد نوید ملک کی جانب سے عوامی دسترخوان افطار ڈنر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے حملہ، وحشیانہ تشدد اور ماہ رمضان کی عبادات میں مصروف نمازیوں اور مسجد کی بے حرمتی سنگین جرم اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے۔ہر سال ماہ رمضان میں مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی صیہونیت کی دہشت گردی معمول بن گئی ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اسرائیل کی جارحیت، دہشت گردی کو ویٹو دینے کے بجائے نوٹس لیں ، مسئلہ فلسطین کا مستقل حل نکالیں۔ پاکستانی حکومت کی ذمے داری ہے کہ فلسطین، کشمیر و افغانستان پر مستقل متفقہ قومی حکمت عملی بنائے۔عالم اسلام خواب غفلت سے بیدار ہو اور مسلمانوں کے مفادات کا تحفظ کرے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران خان بھی مدت اقتدار مکمل کیے بغیر رخصت ہوگئے۔ملک میں سیاسی، آئینی، پارلیمانی بحران گمبھیر ہوتا جارہا ہے۔عدم اعتماد تحریک آئینی اور جمہوری بنیاد پر کامیاب ہوگئی۔سابق وزیراعظم عمران خان نے عرصہ اقتدار خوابوں، دعوئوں، بلند بانگ اعلانات، توہین، تکبر و غرور اور بدانتظامی کی وجہ سے گنوایا، 123 ارکان کے استعفوں سے واضح ہوگیا کہ اس کی حکومت حقیقت میں اکثریت کھو چکی تھی۔سونامی، تبدیلی، احتساب، اسٹیٹس کو توڑنے کا بیانیہ بے نقاب ہو گیا۔ اب عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے نیا خوش نما بیانیہ تراشا جارہا ہے۔فوجی ترجمان نے آدھی حقیقت تو بیان کردی، پی ٹی آئی ضد پر اڑی رہی تو باقی آدھا سچ بھی منظر عام پر آجائے گا۔ 55 سال سے جذباتی نعرے، عوام کو ورغلانے والا ناٹک ناکام ہوگیا ہے۔سیاست، جمہوریت، پارلیمانی رویے کو آئین کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی پی پی، مسلم لیگ ن اور دیگر اتحادی جماعتوں کی حکومت غیر فطری ہے۔عدم اعتماد تحریک تو کامیاب کرالی لیکن بھان متی کا کنبہ حکومت نہیں چلاسکتا۔