سکھر (نمائندہ جسارت)سکھر سول اسپتال میں ڈاکٹرز غیر حاضر،مریض پریشان ،کئی گھنٹوں تک ڈاکٹرز کے نہ آنے پر مریض اور ان کے لواحقین مشتعل ،ایمرجنسی شعبے کے دروازوں اور کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے ،عملہ غائب ،مریضوں کو ورثا نجی اسپتال لے گئے، سکھر کے سردار غلام محمد مہر ٹیچنگ سول اسپتال میں ڈاکٹرز کا ڈیوٹی سے غائب رہنا اب معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے مریضوں کو نجی اسپتالوں میں لے جانا پڑتا ہے، گزشتہ شب ڈاکٹرز کی غیر حاضری اور کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود ڈاکٹرز کے نہ آنے پر علاج کے لیے آئے مریض اور ان کے ورثا مشتعل ہوگئے اور انہوں نے ہنگامہ آرائی شروع کردی، ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل مظاہرین نے اسپتال کے شعبہ ایمرجنسی کے دروازوں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کا کئی گھنٹوں سے انتظار کررہے ہیں ہمارے مریض تڑپ رہے ہیں جن کی حالت ہم سے دیکھی نہیں جاتی ،مگر اب تک کوئی ڈاکٹر نہیں آیا ہے اور یہ صورتحال کوئی آج کی نہیں آئے روز اندرون سندھ کے اس بڑے اسپتال میں ڈاکٹرز دستیاب نہیں ہوتے ہیں مظاہرین کے احتجاج کے دوران شعبہ ایمرجنسی کا عملہ بھی فرار ہوگیا اور بحالت مجبوری مریضوں کے ورثا کو اپنے پیاروں کی زندگیاں بچانے کیلیے پرائیویٹ اسپتالوں میں لے جانا پڑا۔