بیجنگ: چینی میڈ یا نے ایک تبصرہ میں کہا ہے کہ امریکہ گزشتہ کئی برسوں سے ہر سال انسانی حقوق سے متعلق نام نہاد ” کنٹری ہیومن رائٹس رپورٹ” جاری کر رہا ہے، جو دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور اپنی بالادستی کو برقرار رکھنے کی پرانی چال ہے۔ واشنگٹن کے سیاست دانوں کی نظر میں انسانی حقوق محض سیاست کے لئے آلہ کار اور ہتھیار ہیں۔
چینی میڈیا کے تبصرہ کے مطا بق 12 اپریل امریکہ کے لیے ایک دردناک دن تھا۔ اسی دن کی صبح نیویارک کے سب وے کے بروکلین اسٹیشن پر ایک 28 سالہ حاملہ خاتون، ایک 12 سالہ بچے اور 20 سے زائد معصوم مسافروں کو اچانک گولی مار دی گئی۔ تقریباً اسی وقت، امریکی وزارت خارجہ نے نام نہاد “کنٹری ہیومن رائٹس رپورٹ 2021” جاری کی، جس میں ہمیشہ کی طرح دنیا کے تقریباً 200 ممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بات کی گئی۔
بلاشبہ ہمیشہ کی طرح اس رپورٹ میں خود امریکہ میں انسانی حقوق کی صورتحال کا کوئی ذکر نہیں۔1980 کی دہائی میں، سابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر زبیگنیو برزینسکی نے ایک کتاب میں دعویٰ کیا کہ “انسانی حقوق پر زور دے کر، امریکہ ایک بار پھر خود کو انسانی امید اور مستقبل کے رجحان کا پیغامبر بنا سکتا ہے”۔ لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔امریکہ جو “انسانی حقوق کے ہتھیار” کا پرچم لہرا رہا ہے، بنی نوع انسان کی امیدوں کو ختم کر رہا ہے جو دنیا کے لیے حقیقی خطرہ بن رہا ہے۔