پشاور:سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ فوج کے خلاف کوئی نعرہ نہیں لگنا چاہیے، گالیاں دینے والے فوج کے ساتھ صلح کر سکتے ہیں تو ہمیں بھی اپنی غلط فہمیاں دور کرنی چاہیے۔
عالمی طاقتیں عمران خان کی جان لے سکتی ہیں۔سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ برصغیرمیں ہم وہاں ہیںجہاں عمران خان کی آزاد خارجہ پالیسی عالمی طاقتوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ ، عمران خان سر اٹھاکرآنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرتا تھا۔شیخ رشید نے کہا کہ جب کہ یہ وہی لوگ ہیں جو لندن سے اداروں کو گالیاں دیتے تھے
اب بوٹ پالش کر رہے ہیں، وہ دعوے کررہے ہیں کہ ہمارے ووٹوں سے حکومت بنی ہے، جنہوں نے لندن اور گوجرانوالا سے فوج کو گالیاں دیں اگر وہ اپنے مطلب کے لیے جوتے پالش کرسکتے ہیں اور شہباز شریف چیری بلاسم بن سکتا ہے تو ہمیں بھی غلط فہمیاں دور کرکے ان کے ساتھ تعلقات اچھے کرنے چاہیے۔انہوں نے کہا کہ
لوگ اس گینگ آف فور کی شکل نہیں دیکھنا چاہتے تو وہ انکے فیصلوں کیساتھ کیسے کھڑے ہونگے، قوم عمران خان کیساتھ کھڑی ہے، اوورسیزپاکستانیوں نے ری ایکشن ظاہرکیالوگ پاسپورٹ پھاڑرہے ہیں، پشاورکے لوگوں نے جس طرح عمران خان کاساتھ دیامشکورہوں، انشااللہ کراچی کے جلسے میں بھی شریک ہوں گا۔سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ
پی ٹی آئی کا حصہ نہیں لیکن عمران خان کی ذات کیساتھ ہوں، وہ امپورٹڈ حکومت کیساتھ نہیں بیٹھنا چاہتا میں بھی نہیں چاہتا،عمران خان کو اپنا استعفی لکھ کر دے چکا ہوں، جس دن بھی استعفے قبول ہوئے تو سب سے پہلے میرا استعفی قبول ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ کہتے تھے سلیکٹڈ حکومت ہے الیکشن کراو، ہم کہہ رہے ہیں یہ امپورٹڈ حکومت ہے الیکشن کراو،
لوگ الیکشن دیکھ رہے ہیں جبکہ ان کی کوشش ہے کہ حکومت لمبی چلے، ہونا وہی ہے جو اللہ کو منظور ہے، جو ہمارے اسلامی دوستوں نے فیصلے کرنے ہیں وہی ہوگا اور نواز شریف اب سعودی عرب سے نئے پاسورڈ کیساتھ آئے گا۔انہوں نے کہا کہ میرے دور میں کوئی مسنگ پرسن نہیں تھا، میرے دورمیں کسی کو نہیں اٹھایا گیا نہ کوئی واقعہ ہوا،
جن کے مسنگ پرسن ہیں وہ ان کے ساتھ ہی بیٹھے ہیں۔شیخ رشید نے نئی حکومت اور اتحادیوں سے اس کے روابط کے حوالے سے کہا کہ جس دن ان پر فرد جرم عائد ہونی تھی اسی دن حلف اٹھایا ہے،اب اس ملک میں یقینا ڈالروں کی بارش ہوگی، راتوں رات اتوار کو میرے دفترسے فائلیں اٹھائیں، اللہ کرے ایم کیو ایم کا کوئی کام بن جائے،
جومنحرف ہوئے ہیں وہ کس منہ سے ملک میں سیاست کرینگے ؟ وہ اصلی اور نسلی نہیں ہوتا جو امتحان میں ساتھ کھڑا نہ ہو،انہوں نے کہا کہ پشاور میں عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، عالمی طاقتیں اس کی جان لینے کی کوشش کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ہماری عظیم افواج کو سوشل میڈیا پر گالیاں دی جارہی ہیں،سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ
ابھی لوگ رمضان میں مصروف ہیں، میں عید کے بعد 15 جون کی تاریخ دیتا ہوں، عمران خان کال دے گا، اسلام آباد کی کال دینے سے پہلے اس کی جان کو بھی خطرہ ہے اور اس کو جیل میں بھی ڈال سکتے ہیں لیکن جیلوں سے اس کو کوئی فرق نہیں پڑتا، میں 29 جون تک کی تاریخ دے چکا ہوں۔