ریٹائرڈ سب انسپکٹر مشتاق عباسی کی بچیاں دربدر ٹھوکر کھانے پرمجبور

443

کراچی ( رپورٹ \محمد علی فاروق ) ریٹائرڈ سب انسپکٹر مشتاق عباسی اور اس کی بیوہ کی وفات کے بعد بچیاں در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ،ڈپٹی کمشنر کراچی ویسٹ کا عملہ اس طرح دھتکار تا ہے جیسے ہم اپنا حق نہیں بلکہ بھیک مانگ رہے ہیں، مرحوم سب انسپکٹر مشتاق عباسی کی بیٹی نے نمائندہ جسارت کو بتایا کہ میرے والد 36 برس سندھ پولیس میں اپنی خدمات انجام دیتے رہے اور آخر میں آرٹلری میدان تھانے سے ریٹائر ڈ ہوئے ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد پینشن ہماری والد ہ کے نا م لگ گئی مگر7اپریل 2021میں ان کا بھی انتقال ہوگیا جس کے بعد ہم بہنیں تنہا ہوگئیں ہمارے عزیز رشتیداروں نے بھی ہم سے رابطہ ختم کر دیا ،ایک سال ہوگیا میں اے جی سندھ کے دفتر کے چکر لگا رہی ہوںتاکہ میرے نام پر والد صاحب کی پینشن جاری ہوجائے ، میری عمر35برس ہے اور میری چھوٹی بہن 12سا ل کی ہے ہم دونوں غیر شادی شدہ ہیں ہمارا کوئی بھائی نہیں ہے ہماراگزا بسر بہت مشکل سے ہورہا ہے ، پولیس ویلفیئر کی جانب سے بھی کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا ، اے جی سندھ ڈپاٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا کہ والد اور والدہ کا فوتگی سر ٹیفیکیٹ ، نادرہ سے ایف آر سی،یونین کونسل سے غیر شادی شدہ سرٹیفکیٹ اور ڈی سی ویسٹ کی جانب سے جاری حیر شپ لے کر آئیں آپ کی پینشن کے سلسلے میں پروسس جاری کیا جائے گا ،ڈی سی آفس کا عملہ حیر شپ بنا کر نہیں دے رہا۔