وزیراعظم کا انتخاب آج ہوگا،شہباز شریف اور شاہ محمود مد مقابل

284
 اسلام آباد: متحدہ اپوزیشن کے امیدوار شہباز شریف قائد ایوان کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرارہے ہیں

اسلام آباد( نمائندہ جسارت+صباح نیوز) پاکستان کے نئے وزیراعظم کا انتخاب آج ہوگا۔ اپوزیشن جماعتوں نے شہبازشریف اور تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے جب کہ شاہ محمود کے بھی کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے ہیں۔ پی ٹی آئی کی جانب سے بابر اعوان نے اعتراض کیا کہ شہباز شریف پر مقدمات درج ہیں، آرٹیکل 233 کاغذات نامزدگی کو منظور کرنے یا مسترد کرنے کا 3جگہ پر اختیار دیتا ہے، شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیںتاہم سیکرٹری قومی اسمبلی نے اعتراضات مستردکردیے۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے شروع ہوگا جس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا۔ایجنڈے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے مطابق ایوان آج وزیر اعظم کا انتخاب کرے گا۔قبل ازیں شہباز شریف اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے ن لیگی اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ خود پہنچے تھے۔ خیال رہے کہ گزشتہ شب قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی جس کے بعد وہ اب ملک کے وزیراعظم نہیں رہے اور ساتھ ہی عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے ملک کے پہلے وزیر اعظم بن گئے۔ ادھر کابینہ ڈویژن نے عمران خان اور ان کی 52 رکنی کابینہ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن وزارت پارلیمانی امور اور وزارت قانون سے مشاورت کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ڈی نوٹیفائی ہونے والے وزرا کی تعداد 25 ہے اور فارغ ہونے والوں میں 4 وزرائے مملکت اور 4 مشیر بھی شامل ہیں، سابق وزیراعظم عمران خان کے 19 معاونین خصوصی بھی فارغ ہوگئے ہیں۔مزید برآں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے نتائج کا سرکلر صدر عارف علوی کو بھجوا دیا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق رزلٹ شیٹ پر مستعفی اسپیکر اسد قیصر نے دستخط کیے، وہ اسمبلی سے روانگی سے پہلے دستخط کر کے گئے تھے۔ ووٹنگ کے نتائج مکمل ہونے پر صرف نتائج کا اندراج کیا گیا، رولز کے تحت تحریک عدم اعتماد کے نتائج فوری طور پر صدر کو بھجوانا ضروری ہے۔صدر کی منظوری سے تحریک عدم اعتماد کی منظوری کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہوگا، صدر کی منظوری سے نوٹیفکیشن سیکرٹری قومی اسمبلی جاری کرے گا۔