اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے وزارت خارجہ اور قومی سلامتی کمیٹی کو متنازع بنانے کی کوشش کی، مسلم لیگ ن سے سیاسی، نظریاتی اختلافات ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے ،نئے سیٹ اپ میں میرے وزیر خارجہ بننے پر فیصلہ پارٹی کرے گی۔
پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں جمہوریت کو نقصان پہنچا، عدلیہ کا فیصلہ اداروں کو غیر متنازع بنانے کی شروعات ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب الیکٹرونک ووٹنگ مشین، آر ٹی ایس پلس ثابت ہو گی، اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹنگ کے حق کا مجوزہ قانون سازی میں تحفظ کریں گے۔ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ معاہدے میں موجود مطالبات میں میری خواہشات بھی شامل ہیں۔
ن لیگ کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن سے سیاسی، نظریاتی اختلافات ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے، نئے سیٹ اپ میں میرے وزیر خارجہ بننے پر فیصلہ پارٹی کرے گی۔
مبینہ خط سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میمو گیٹ کمیشن بھی جمہوریت کے خلاف سازش تھا، خط پر کمیشن کا قیام میمو گیٹ ٹو ہے جو ناکام سازش کی کوشش ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت نے مراسلے کے معاملے پر وزارت خارجہ اور قومی سلامتی کمیٹی کو متنازع بنانے کی کوشش کی، جب یوسف رضا گیلانی کو ہٹانے کے لیے فیصلہ آیا تو ہم بھی ڈپلومیٹک کیبل لہرا سکتے تھے۔